کالم

قائد اعظم محمد علی جناح کونسا پاکستان چاہتے تھے؟

خلیج اردو: اتنے سال گزرنے کے باوجود بھی آج تک کچھ لوگ قائد اعظم محمد علی جناح کو سیکولر سمجھتے ہیں، جبکہ تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے جب جب پاکستان کی بات کی ہے تو سب سے پہلے اسلام کا نام لیا جب ملک کا نام تجویز کیا گیا تب بھی مطلب اس کا پہلا کلمہ رکھا گیا۔

اگر قائد اعظم سیکولر ہوتے تو کبھی کلمے کی بنیاد پہ پاکستان بنانے کے میدان میں نہ آتے اگر قائد اعظم سیکولر ہوتے تو علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کبھی قائد اعظم کا ساتھ نہ دیتے

قائدِ اعظم محمد علی جناح نے اس عظیم مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے واضح طور پر بتادیا تھا کہ ہم نے پاکستان کا مطالبہ ایک قطعہ اراضی حاصل کرنے کے لیے نہیں کیا ہے بلکہ ہم ایک ایسی تجربہ گاہ حاصل کرنا چاہتے تھے جہاں ہم اسلامی اصولوں کو واضح طور پر اپنا سکیں۔۔۔

آج تہتر برس گزرنے کے باوجود بھی پاکستان اسی حالت میں موجود ہے اسی جگہ پہ کھڑا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

قیام پاکستان کے وقت حالات ایسے تھے کہ نئی پالیسیاں نہیں بنائی جاسکتی تھیں انگریز کے بنائے ہوئے نظام کو چلایا گیا لیکن واحد ایک شعبہ جو قائد اعظم محمد علی جناح نے قائم کیا تاکہ وہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بناسکیں لیکن افسوس کہ انہیں زندگی نے مہلت نہ دی۔

بعد میں آنے والے مطلب پرست ٹولوں نے ان کی اس خواہش کو آگ میں ڈال دیا کیونکہ وہ کرسی کے خواہشمند تھے، اسلامی نظام سے ان کا سروکار نہیں تھا لیکن آج بھی ہم میں سے بہت سے بدبخت قائد اعظم محمد علی جناح کو سیکولر اور شیعہ اور فلاں فلاں سمجھتے ہیں۔۔۔

اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہمارے حالات پہ رحم کرے ہمیں ایک پرچم تلے جمنے کی توفیق عطا فرمائے فرقہ ورایت تعصب لسانیت صوبائیت سے چھٹکارا دلائے اور اچھا مسلمان اور اچھا محب وطن پاکستانی بنائے۔ آمین ۔۔

پاکستان تجھے سلام 🇵🇰

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button