پاکستانی خبریںعالمی خبریں

تقسیم ہند کی وجہ سے بچھڑنے والے بہن بھائیوں کو پاکستان نے ملا دیا

خلیج اردو
نئی دہلی : تقسیم ہند کا دکھ بدستوردونوں ملکوں کے عوام کا شکار کررہی ہےَ۔ تقسیم کے دوران علیحدگی اختیار کرنے والی پاکستانی خاتون 75 سال بعد ہندوستانی بہن بھائیوں سے مل گئی۔

تقسیم کے وقت تشدد کے دوران اپنے خاندان سے علیحدگی کے 75 سال بعد، ایک سکھ خاندان میں پیدا ہونے والی ایک خاتون جسے ایک مسلمان جوڑے نے گود لیا تھا اور اس کی پرورش ہوئی تھی، پاکستان کے صوبہ پنجاب کے کرتار پور میں ہندوستان سے آئے اپنے بھائیوں سے ملی ہے۔

بدھ کو ایک میڈیا رپورٹ میں پاکستان کے ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، تقسیم کے وقت، ایک سکھ خاندان میں پیدا ہونے والی ممتاز بی بی اس وقت شیر خواربچی تھی جو اپنی ماں کی لاش پر پڑی تھی جسے ایک پرتشدد ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔

محمد اقبال اور اللہ رکھی نامی جوڑے نے بچی کو گود لیا اور اسے اپنی بیٹی کے طور پر پالا اور اس کا نام ممتاز بی بی رکھا۔ تقسیم کے بعد، اقبال پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کے گاؤں واریکا تیان میں آباد ہوئے۔

اقبال اور اس کی بیوی نے ممتاز کو یہ نہیں بتایا کہ وہ ان کی بیٹی نہیں ہے۔ دو سال قبل اقبال کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور انہوں نے ممتاز کو بتایا کہ وہ ان کی حقیقی بیٹی نہیں ہے اور اس کا تعلق سکھ گھرانے سے ہے۔

اقبال کی موت کے بعد ممتاز اور اس کے بیٹے شہباز نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس کے گھر والوں کو تلاش کرنا شروع کر دیا۔ وہ ممتاز کے حقیقی والد اور بھارتی پجاب کے ضلع پٹیالہ کے گاؤں (سدرانہ) کا نام جانتے تھے جہاں وہ اپنا آبائی گھر چھوڑنے پر مجبور ہونے کے بعد آباد ہو گئےتھے۔

دونوں خاندان سوشل میڈیا کے ذریعے جڑے ہوئے تھے۔ اس کے بعد ممتاز کے بھائی گرومیت سنگھ، نریندر سنگھ اور امریندر سنگھ خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ کرتار پور کے گوردوارہ دربار صاحب پہنچے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ممتاز اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ بھی وہاں پہنچی اور 75 سال بعد اپنے گمشدہ بھائیوں سے ملاقات کی۔

کرتار پور کوریڈور پاکستان میں گوردوارہ دربار صاحب کو جوڑتا ہے جو سکھ مذہب کے بانی گرو نانک دیو کی آخری آرام گاہ، ہندوستان کی ریاست پنجاب کے ضلع گورداسپور میں واقع ڈیرہ بابا نانک کے مزار سے 4 کلومیٹر طویل یہ راہداری ہندوستانی سکھ یاتریوں کو دربار صاحب جانے کے لیے ویزا مفت رسائی فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button