خلیجی خبریں

متحدہ عرب امارات نے 2022 میں10 ہزار 500 سے زیادہ غیر قانونی رہائشیوں کے خلاف مقدمے چلائے ،مقدموں میں پارٹ ٹائم کام کرنے والے بھی شامل

خلیج اردو

دبئی :حکام کے مطابق 2022 میں متحدہ عرب امارات میں10 ہزار 500سے زائد غیر قانونی باشندوں کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ امیگریشن کیسز میں مفرور بھی شامل تھے۔ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے وہ لوگ جنہوں نے رہائشی اجازت نامے یا ویزا جعلی بنایا سرکاری اجازت نامے کے بغیر کسی دوسری کمپنی کے لیے کام کرنے والے افراد وہ لوگ جن کے رہائشی ویزے کی معیاد ختم ہو چکی تھی۔ اور وہ لوگ جو وزٹ ویزا پر کام کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔

فیڈرل پبلک پراسیکیوشن فار نیشنلٹی اینڈ ریذیڈنس نے کہا کہ اس نے کامیابی کے ساتھ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ درج کیے گئے مقدمات کو بند اور مکمل کیا گیا ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ غیر قانونی رہائشیوں کی تعداد میں گزشتہ سال مقدمہ چلایا گیا جو کہ 2021 میں نمٹائے گئے10 ہزار 790 مقدمات سے معمولی کمی ہے۔

پارٹ ٹائم کام کو قانونی شکل دینا
2010 کے بعد سےعرب امارات کے لیبر لاء نے ایسے دفعات بنائے ہیں جو کسی ملازم کو کچھ شرائط کے ساتھ کل وقتی ملازمت کے ساتھ پارٹ ٹائم ملازمت کی اجازت دیتے ہیں۔ ملازم صرف وزارت انسانی وسائل اور اماراتی سے ورک پرمٹ حاصل کرنے کے بعد جز وقتی کام کرسکتا ہے۔

پارٹ ٹائم ورک پرمٹ کی فیس میں 100 درہم کی درخواست کی فیس اور 500 درہم کی منظوری کی فیس شامل ہے۔

2007 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 2 کے مطابق اگر کوئی غیر ملکی کسی سرکاری اجازت نامے کے بغیر کسی دوسری کمپنی کے لیے کام کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہےتو دوبارہ جرم کی صورت میں دیگر جرمانے کے علاوہ کرایہ پر لینے والی کمپنی پر درہم50 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

حد سے زیادہ جرمانے
فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت شہریت اور کسٹمز اینڈ پورٹس نے حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں حد سے زیادہ قیام کے جرمانے کو معیاری بنایا ہے۔

نئے قوانین کے مطابق وزٹ ٹورسٹ اور رہائشی ویزا سے زائد قیام کی فیس 50 درہم یومیہ مقرر کی گئی ہے۔ ریزیڈنسی ویزا پر قیام کرنے والوں کو ہر دن 50 درہم ادا کرنا ہوں گے۔۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button