خلیجی خبریں

ایران و سعودی عرب کے مابین مذاکرات میں پیشرفت، قونصل خانے بھی جلد کھل سکتے ہیں

خلیج اردو: غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب آپسی کشیدگی کو کم کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

فرانس کی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ ہے حالیہ دنوں میں سعودی عرب اور ایران کے مابین جاری مذاکرات میں ایسے اشارے ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ تہران اور ریاض کے درمیان دوریاں کم ہو رہی ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کشیدگی کو کم کرنے کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

اطلاعات کے مطابق تہران و ریاض کے مابین ہونے والے مذاکرات سے قریب ایک باخبر سفارتکار نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ دونوں ممالک کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ایک معاہدے سے قریب ہو رہے ہیں۔ بعض ذرائع نے یہ بھی دعوا کیا ہے کہ تہران اور ریاض عنقریب اپنے اپنے قونصل خانوں کی سرگرمیاں دوبارہ بحال کر دیں گے۔

پانچ سال قبل تہران اور ریاض کے مابین اُس وقت سخت کشیدگی پیدا ہو گئی تھی جب آل سعود حکومت نے اپنے ملک میں شیعہ عوام کے ایک معروف مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ باقر النمر کو بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کرنے کے بعد شہید کر دیا تھا۔

حالیہ ہفتوں کے دوران بغداد میں ایران اور سعودی عرب کے مابین جاری مذاکرات کی خبریں منظر عام پر آئی ہیں۔ چند روز قبل سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ تہران اور ریاض کے مابین گفتگو اور مذاکرات کا چوتھا دور ستمبر میں انجام پایا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ دونوں ممالک کے مابین پائے جانے والے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔

اگرچہ حالیہ ہفتوں کے دوران ایران اور سعودی عرب کے مابین جاری مذاکرات کی دونوں ممالک کے سرکاری ذرائع نے تائید کی ہے اور اس حوالے سے قیاس آرائیوں کا بازار بھی گرم رہا تاہم ابھی تک مذاکرات کی تفصیلات سامنے نہیں آ پائی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button