خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: سرکاری ملازم کو 10,000 درہم رشوت دینے پر ایک شخص کو جیل بھیج دیا گیا۔

خلیج اردو: ایک ایشیائی سرمایہ کار کو سرکاری مرکز میں کسٹمر سروس کے ملازم کو 10,000 درہم رشوت کی پیشکش کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یہ شخص مبینہ طور پر چاہتا تھا کہ اہلکار کسی سرکاری لین دین کو کلیئر کر دے اور مطلوبہ دستاویزات پیش کیے بغیر مینجمنٹ کنسلٹنسی کمپنی کا تجارتی نام تبدیل کر کے نیا کر دے۔

پولیس کی تفتیش کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ سال جولائی میں سرکاری لین دین کو کلیئر کرنے کے ایک مرکز میں پیش آیا تھا۔

ملازم نے ایک رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ایک کلائنٹ نے اسے 10,000 درہم بطور رشوت دینے کی پیشکش کی جس کے بدلے میں سرمایہ کار کی کمپنی کو کمرشل لائسنس سے سرمایہ کاری فنڈ مینجمنٹ میں تبدیل کر دیا گیا۔

ملازم نے اس شخص کو بتایا کہ یہ طریقہ کار غیر قانونی تھا اور اس طرح کا لین دین متعلقہ حکام کی منظوری کے بغیر نہیں کیا جا سکتا۔

ملازم نے مزید کہا کہ مجرم نے بار بار تبدیلی کی درخواست کی لیکن اس نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد اس نے اسے لین دین کو صاف کرنے کے لیے مالی معاوضے کی پیشکش کی۔

ملازم نے اس سے پیشکش کا پوچھا تو اس نے اسے بتایا کہ وہ اسے ایک کار دے گا۔ مگر اس نے اس کی درخواست کو نظر انداز کیا اور کام پر اپنے باس کو مطلع کیا، جس نے اسے کہا کہ وہ محکمہ اقتصادی ترقی اور پولیس میں شکایت درج کرائیں۔

جب مجرم نے ایک بار پھر ملازم سے لین دین کو صاف کرنے کو کہا، تو اس نے 10,000درہم قبول کرنے کا ڈرامہ کیا جس کے بعد پولیس نے اس شخص کا تعاقب کرکے اسے رنگے ہاتھوں گرفتار لیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button