خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں سابقہ بیوی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے شخص کو بری کر دیا گیا۔

خلیج اردو: راس الخیمہ کی فوجداری عدالت نے ایک عرب شخص کو اپنی سابقہ ​​بیوی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام سے بری کر دیا ہے۔

پبلک پراسیکیوشن کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق، مدعا علیہ پر الزام تھا کہ اس نے اپنی سابقہ ​​بیوی کو مارا، اسے بجلی کے تار سے باندھا یہاں تک کہ وہ بیہوش ہو گئی، اور اس کے بعد اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔

ورچوئل کورٹ سیشن کے دوران ملزمان نے الزامات کی تردید کی۔ ایشیائی مدعی نے ملزم سے 50,100 درہم ادا کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ اسے ہونے والے مادی اور اخلاقی نقصانات کا ازالہ کیا جاسکے۔

مدعی کا طبی معائنہ کرنے والے فرانزک ڈاکٹر نے بھی عدالت میں گواہی دی۔

فرانزک رپورٹ میں تار نما شے سے حملہ کرنے کی وجہ سے خاتون پر کئی زخم اور خراشوں کے بارے میں بتایا گیا۔ اسکے علاوہ کسی سخت چیز جیسے مٹھی سے مارنے کے نشانات بھی تھے۔

جانچ میں واردات کے دوران استعمال ہونے والی تار پر ملزم کے فنگر پرنٹ کی موجودگی بھی ثابت ہوئی۔

کیمرے نے دکھایا کہ ملزم ہوٹل کے کمرے میں 12:29 بجے داخل ہوا اور 1:59 پر چلا گیا۔ مدعی نے کہا کہ وہ صبح 1:07 پر ہوش میں آئی، اور خود کو صاف کرنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس اہلکار 1 بج کر 14 منٹ پر واقعہ کی جانچ کرنے کے لیے خاتون کے ہوش آنے کے سات منٹ بعد موجود تھا ۔

مدعی کی ٹائم لائن میں مطابقت نہ ہونے کی وجہ سے عدالت کو شک ہوا کہ واقعہ بیانیہ سے مختلف ہے۔

عدالت نے اس شخص کو واقعے کی غیر وضاحتی بیان کی بنا پر بری کردیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button