خلیجی خبریں

پرانے گانوں کو نیا انداز دے کر دھوم مچانے والا کمسن سعودی گلوکار

خلیج اردو: سالہ سعودی گلوکار ولید محمد نے پرانے گانوں میں اچھوتا پن پیدا کرکے گلوکاری کی دنیا میں دھوم مچا دی۔ اس نے پرانے گانوں کو نیا انداز دے کر ریاض سیزن میں شہرت حاصل کرلی ہے۔

العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ولید محمد نے بتایا کہ اس کی شروعات خوبصورت ہے۔ اسے پرانے گلوکاروں اور کامیاب قدیم گانوں میں دلچسپی تھی۔
ولید کا کہنا تھا کہ وہ ام کلثوم کو پابندی سے سنتا تھا۔ اسے مشرقی گلوکار اور ان کا انداز بے حد پسند تھا۔ میں نے اپنے انداز سے ان کے گانے گا کر شائقین کے دل جیت لیے۔

ولید محمد نے بتایا کہ اس کے والد موسیقی کے آلات کے دلدادہ تھے۔ ان سے میں نے عود پر موسیقی کا ہنر سیکھا۔ وہ اپنے والد کو عود سمیت موسیقی کے مختلف آلات پر ریاض کرتے ہوئے دیکھتا تھا۔ وہ جو کچھ کرتے اس پر نظر ہوتی۔ گھر میں موسیقی کے آلات کی موجودگی کے باعث اسے میوزک اور اسکے آلات سے انسیت ہوگئی تھی۔
ولید محمد نے بتایا کہ وہ خوبصورت میوزک کے لیے سب کچھ جاننا چاہتا ہے۔ کوشش کرتا کہ اچھی موسیقی سنے اور خود اچھی میوزک تیار کرے۔ شروع میں عود پکڑنے میں مشکل پیش آئی۔ ایک کمسن کے لیے اسے استعمال کرنا، قابو کرنا اور اس سے خوبصورت دھنیں نکالنا بڑاچیلنج ہے۔ والد کی تربیت کی بدولت سارے مسائل آسان ہوتے چلے گئے۔ اب وہ خود میوزک سیکھتا اور اس کا ریاض کرتا ہے۔

ولید محمد نے بتایا کہ جب بھی وہ گانے کی کوشش کرتا تو سب یہ کہہ کر حوصلہ افزائی کرتے کہ تمہاری آواز بہت اچھی ہے۔
ولید کا کہنا ہے کہ بعض لوگ کہتے کہ تم آرٹسٹ ہو۔ کئی لوگ کہتے کہ رکنا نہیں آگے بڑھنا۔ اس طرح کے حوصلہ افزا کلمات مجھے آگے بڑھنے میں حوصلہ دیتے رہے۔ گھر والوں نے خوب حوصلہ افزائی کی۔
ایک سوال پر ولید نے کہا کہ میں ترکی آل الشیخ کا شکر گزارہوں کہ وہ خداداد صلاحیت کے مالک ہم وطنوں کے سرپرست اول بنے ہوئے ہیں۔ میں ان کا یہ جملہ کبھی نہیں بھول سکتا ’اللہ اللہ ۔۔۔ بیٹا تمہارا ہمارا ساتھ تفریحات کی دنیا میں رہنا ضروری ہے‘۔ اس کے بعد ہی ولید ریاض سیزن کے تفریحی پروگراموں اور تقریبات میں شرکت کرنے لگا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button