خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

ایکسپو2020 دبئی ہونے والی جی ایم آئی ایس2021 میں دنیا بھر سے بزنس لیڈرز شریک ہوں گے

خلیج اردو: مینوفیکچرنگ اینڈ انڈسٹریلائزیشن گلوبل سمٹ (جی ایم آئی ایس2021) کے چوتھے ایڈیشن میں مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیز کے بین الاقوامی اور مقامی کارپوریشنز کے چیف ایگزیکٹو افسران اور سینئرعہدیدار شریک ہوں گے۔ 22 سے 23 نومبر تک ایکسپو 2020 دبئی کےدبئی ایگزیبیشن سینٹرمیں ہونے والی اس کانفرنس میں مقامی، علاقائی اور بیرون ملک تنظیموں کے 125 سے زیادہ عہدیدار انسانوں اورمشینوں کے ارتقاء پذیرانضمام،کاروبارکی نئی اشکال اوراز سرنوتخلیق کے لئے اکٹھے ہوں گے۔کانفرنس میں سوسائٹی 5.0، امور کی ادائیگی میں ڈیجیٹل نقل و حرکت میں اضافے،پائیدار مینوفیکچرنگ، صنفی مساوات اور خدمت کے شعبے میں توانائی کی اہمیت جیسے موضوعات پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔ جن اداروں کے چیف ایگزیکٹوزکانفرنس سے خطاب کریں گے ان میں جی ای ڈیجیٹل کے سی ای اوپیٹرک برن، فرانس کے تھیلس گروپ کے چیئرمین اور سی ای اوپیٹریس کین،ایس اے پی کے ایگزیکٹو بورڈ ممبر اور چیف فنانشل آفیسرلوکا میوک ، جنرل موٹرز انٹرنیشنل کے سینئر نائب صدر اور صدرسٹیون اے کایئفر، ہواوے ٹیکنالوجیز کے چیف سیکیورٹی آفیسر اینڈی پرڈی جونیئرمدرسن گروپ کے چیئرمین وویک چاند سہگل،پی ڈبلیو سی کے گلوبل چیئرمین باب مورٹز، یونی لیورکے چیف سپلائی چین آفیسر مارک اینجل،سیبر بینک کے گلوبل ہیڈ آف آپریشنز ٹیکنالوجی اورای وی پی ڈیوڈ رافالوسکی،سکولکوو فاؤنڈیشن کے چیئرمین اورروسی فیڈریشن کے سابق نائب وزیر اعظم آرکاڈی ڈورکووچ شامل ہیں۔ متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی تنظیموں کے رہنما بھی کانفرنس سے خطاب کریں گے۔جن میں اتحاد ریل کے سی ای او شادی ملک،ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی ایل این جی کی سی ای او فاطمہ النعیمی،امارات گلوبل ایلومینیم کے سی ای او عبد الناصربن كلبان، امارات ڈیولپمنٹ بینک کے سی ای او أحمد محمد النقبي،جی 42 کے گروپ سی ای اوپھینگ شیاواورامارات اسٹیل کےسی ای او سعيد غمران الرميثي شامل ہیں۔ جی ایم انٹرنیشنل کے صدر سٹیون کائیفر نے مزید کہا، کہ عالمی آٹو موٹیو انڈسٹری تاریخ کی سب سے اہم تبدیلیوں میں سے گزر رہی ہے، اس ٹیکنالوجی کی ترقی محفوظ، زیادہ موثر اور صفرکاربن اخراج کی حامل ٹیکنالوجی فراہم کرے گی۔ جی ای ڈیجیٹل کے سی ای او پیٹرک برن نے کہا کہ حالیہ عالمی واقعات نے مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں تبدیلیوں کو فروغ دیا ہے، جس میں ڈیجیٹل تبدیلی کے بے پناہ مواقع بھی شامل ہیں۔ چونکہ تمام ممالک اور صنعتوں کے رہنما نومبر میں متحدہ عرب امارات میں اکٹھا ہورہے ہیں اس لئے ہمارے پاس اقتصادی بحالی اور صنعتی اختراع کے لیے ایک نیا عالمی ایجنڈا تیار کرنے کے لیے ایک زبردست موقع ہے۔ جی ایم آئی ایس آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ،بدر العلماء نے کہاکہ آج کے دور میں روایتی کاروباری حکمت عملی زیادہ موثرنہیں رہی۔ نجی اور سرکاری دونوں شعبے کی تنظیموں کو ایک پائیدار مسابقتی فائدہ کے لیے جدید ڈیجیٹل حکمت عملیوں میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہیے۔ ان کے آپریشنل ماڈلز کو بہتر بنائیں، پیداواری صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بنائیں اور ماحولیاتی پائیداری میں اضافہ کریں۔ ہم دنیا بھر سے ہم خیال شراکت داروں کو متحدہ عرب امارات میں خوش آمدید کہنے کے لیے پرجوش ہیں اور فکر انگیز مباحثوں میں کے منتظر ہیں۔ جی ایم آئی ایس ہفتہ میں برطانیہ، آسٹریلیا، جرمنی، اور اٹلی کی شراکت داری سے کانفرنسز کے علاوہ چھ روزہ مینوفیکچرنگ اور جدید ٹیکنالوجی کی نمائش کا انعقاد کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button