خلیجی خبریںعالمی خبریں

کیا ’خروج وعودہ‘ پر سعودی عرب سے گئے ہوئے، افراد ویزہ کینسل ہونے پر دوبارہ آ سکتے ہیں؟

خلیج اردو: سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران جب بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد تھی تو حکومت کی جانب سے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کر دی گئی تھی۔
سفر پر پابندی ختم ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے خروج وعودہ اور اقاموں کی مدت میں توسیع کے لیے آن لائن سہولت دیتے ہوئے اسے فیس کی ادائیگی سے مربوط کر دیا گیا تھا۔
یاد رہے قانون کے مطابق خروج وعودہ کی خلاف ورزی پر تین برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے جو غیر ملکی کارکن مقررہ مدت کے دوران واپس مملکت نہیں آتے ان پر مذکورہ پابندی کا اطلاق کیا جاتا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب ہی نہیں عالمی سطح پر سفری پابندیاں عائد کی گئی تھیں جو کہ اب مرحلہ وارختم ہو رہی ہیں۔ بیشتر کمپنیوں نے لاک ڈاؤن کے دوران معاشی دباؤ کی وجہ سے کارکنوں کو نوکریوں سے ہی فارغ کردیا تھا بلکہ کچھ نے تنخواہیں آدھی کی تھیں۔
اب اگر کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد آپ واپس جانا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے کمپنی کو تحریری طور پر مطلع کریں اور درخواست کی وصولی کا ثبوت اپنے پاس رکھیں۔
درخواست میں یہ بھی واضح طور پر تحریر کریں کہ آپ مزید معاہدہ نہیں کرنا چاہتے اس لیے تمام حقوق ادا کردیے جائیں۔
یاد رہے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کا معاہدہ ملازمت ایک برس کا ہوتا ہے جس میں ہر برس توسیع کرانا لازمی ہے تاہم اگر معاہدے کی توسیع نہیں کرائی جاتی اس صورت میں ورک پرمٹ اور اقامہ کی آخری تاریخ ہی حتمی تاریخ شمار کی جاتی ہے۔
اس حساب سے واجبات کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ واجبات کا تعین اقامہ کی آخری تاریخ کے حساب سے اس وقت ہی کیا جاتا ہے جب آجر کی طرف سے ملازمت سے برخاست کیا جائے۔

اگر تحریری درخواست دینے کے باوجود بھی کمپنی آپ کے واجبات ادا نہیں کرتی اور خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ نہیں لگاتی اس صورت میں آپ وزارت محنت کے ذیلی آفس میں آن لائن شکایت درج کرا سکتے ہیں جس میں اپنے حقوق کی وصولی اور خروج نہائی کا ذکر کریں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے وہ افراد جو چھٹی پر گئے ہوئے تھے سفری پابندی کے دوران وقت پر نہیں آ سکے تھے حکومت کی جانب سے ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کی جا چکی ہے۔
وہ لوگ جو پاکستان میں ہیں اور حکومت کی جانب سے خروج و عودہ میں کی گئی توسیع کے دوران نہیں آئے تو اب جبکہ حکومتی مہلت ختم ہو گئی ہے اس کے بعد اب خروج وعودہ اور اقامہ کی مدت میں توسیع کا عمل اختیاری ہے اس صورت میں آپ اپنے کفیل سے بات کریں کہ وہ آپ کے خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کردیں۔
اگر کفیل نے آپ کا اقامہ کینسل کرا دیا ہے اس کا مطلب ہے اس نے ’خرج ولم یعد‘ یعنی واپس نہ آنے والوں کی کیٹگری میں آپ کی رپورٹ کر دی ہے۔
اس صورت میں آپ پر بھی خروج وعودہ کی خلاف ورزی کی شق لاگو ہوگی جس پر 3 برس کی پابندی عائد کی جاتی ہے۔ مذکورہ پابندی کے دوران کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آ سکتے۔
اگر ابھی تک کفیل نے ویزہ کینسل نہیں کیا تو آپ کو چاہیے کہ اس سے بات کر کے معاملے کو سنبھال لیں تاکہ خروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ نہ ہو اور وہ دوبارہ مملکت آ سکیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button