خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی کسٹمز خلیج میں خواتین کے لئے کام کی پہلی پانچ بہترین جگہوں میں شامل

خلیج اردو: گریٹ پلیس ٹو ورک’ تنظیم کے ایک جائزے کے مطابق ، دبئی کسٹمز کو خلیج میں خواتین کے لئے کام کی پہلی پانچ بہترین جگہوں میں شامل کیا گیا ہے۔

اس معیاری سالانہ جائزہ میں کسی بھی ادارے کے اندر ساکھ ،پائے جانے والے احترام ، انصاف ، فخر اور دوستی کے ماحول کی سطح کاتخمینہ لگایا جاتا ہے جو دنیا بھر میں ملازمین کے حوالے سے سب سے بڑا سروے ہے۔تقریباً 450 سرکاری اور نجی اداروں کو اس جائزہ سروے میں شامل کیا گیا۔

دبئی کسٹمز کو ملنے والا یہ اعزازخواتین ملازمین کو بااختیار بنانے کے لیے ادارے کی جانب سے کی گئی کوششوں،خصوصا کورونا وائرس کی وبا کے دوران اٹھائے گئے اقدامات کا مظہر ہے جس میں خواتین ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

اس حوالے سے پورٹس ، کسٹمز اور فری زون کارپوریشن کے سی ای او اور دبئی کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل احمد محبوب مصبح نے کہا کہ ہم اپنی خواتین ملازمین کواس اعزاز پر مبارکباد پیش کرتے ہیں جو کہ خواتین ملازمین کو تعاون اور پیشہ ورانہ ترقی کے لئے برابری اور مساوات کا وسیع تراحساس دلانے کے لیے ہماری کوششوں کی عکاسی کرتا ہے.

انہوں نے کہا کہ یہ مثبت تجربات خواتین کو قومی ایجنڈوں اور وژن کی تکمیل کے لئے کام کی جگہوں اور دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

یہ متحدہ عرب امارات کے صد سالہ منصوبے 2071 کے مقاصد کے حصول کے لیے قومی اجتماعی کوششوں کا حصہ ہے۔ دبئی کسٹمز میں اس وقت741 خواتین ملازمین ہیں ، جو کل ملازمین کا تقریبا 30 فیصد ہیں۔

کارپوریٹ کلچر ، ایچ آر ڈویژن کی سربراہ إيمان طاهرنے کہا کہ خواتین دبئی کسٹمز میں ممتاز عہدوں پر فائز ہیں جو اس سرکاری محکمے کی ترقی میں فعال اور نمایاں کردار ادا کررہی ہے ، اور یہ کسٹمز میں ان کی عظیم شراکت اور کارناموں سے واضح ہے۔

ہمارا مقصد خواتین ملازمین کے لیے کام کی ایک مثبت جگہ فراہم کرنا ہے تاکہ وہ زیادہ تخلیقی اور نتیجہ خیز طور پر کام کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصداور خواتین ملازمین کی غیر معمولی کامیابیوں کے اعتراف کے لیے ، ہم نے الثريا ایوارڈ کا اجرا کیا ہے ، جو خواتین ملازمین کو ان کی بہترین کارکردگی پر حوصلہ افزائی کے لئے دیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button