خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی: کرما میں دو جعلی پولیس اہلکاروں نے تارک وطن کو اغواء کرلیا، عدالت میں پیشی

خلیج اردو: دبئی کی فوجداری عدالت میں دو ایشین افراد پر جعلی پولیس کے طور پر ایک فرد کو پیش کرنے اور ایک شخص کو اغوا کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ جسمیں ان پر جعلی کرنسیوں کی چوری اور قبضے کے الزامات بھی شامل ہیں۔

عدالت کے ریکارڈوں میں بتایا گیا ہے کہ 28 سالہ شکایت کنندہ گذشتہ سال اکتوبر میں اسی رات جب وہ سونے کی تیاری کر رہا تھا تب دونوں ملزمان دبئی کے کرما علاقے میں ان کی رہائش گاہ میں گھس گئے۔

میرے نام کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ کیا میں وہ شخص ہوں جس کی وہ تلاش کر رہے تھے۔ جب میں نے ہاں کہا تو دونوں ملزمان نے مجھ سے اپنے ساتھ پولیس اسٹیشن آنے کو کہا ، "شکایت کنندہ نے بتایا۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق جب اس نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کردیا تو مبینہ طور پر دونوں ملزمان نے اس پر حملہ کیا۔ انہوں نے اس کے ہاتھ باندھے ، اس کی آنکھیں ڈھانپ لیں ، اور اسے کسی انجان جگہ پر لے گئے ، جس کا ان کا خیال ہے کہ وہ ڈیرا کے علاقے میں ہے ۔

"انہوں نے میرا موبائل فون ، میرا بٹوہ 3،200 درہم کے ساتھ چوری کیا ، اور پوچھا کہ کیا میرے بینک اکاؤنٹ میں پیسہ ہے؟ میں نے کہا کہ میرے پاس کچھ نہیں ہے ، لہذا انہوں نے مجھے دوبارہ پیٹا ، "شکایت کنندہ نے بتایا۔

اس کا سامان لے کر اور یہ دریافت کرنے کے بعد کہ اس کے پاس اس کے اکاؤنٹ میں اصل میں پیسہ نہیں ہے ، ملزم شکایت کنندہ کو اپنے محلے میں واپس لے گیا اور خوش قسمتی سے وہاں انکو پولیس گشت نے انہیں دیکھ لیا۔

پولیس افسر نے شکایت کنندہ سے پوچھا کہ یہ کیا ہو رہا ہے ، اس نے اسے سچ بتایا ، یہ کہتے ہوئے کہ ان دونوں افراد نے پولیس اہلکار بن کر اس پر حملہ کیا تھا۔ ان دونوں نے اس دعوے کی تردید کی ، لیکن جب افسر نے ان کی شناخت طلب کی تو اسے جرم کا علم ہوگیا۔

جب ایک مدعا علیہ اپنے آئی ڈی کی کاپی کے لئے اپنا فون براؤز کررہا تھا تو پولیس اہلکار نے ہاتھ اور آنکھیں باندھے ہوئے شکایت کنندہ کی تصویر دیکھی۔

پولیس نے انکے فون ضبط کیے اور ان کی کار تلاشی لی ، جہاں انہیں شکایت کنندہ کا سامان اور جعلی کرنسیوں کا ایک بیگ ملا۔ حکام نے ان دونوں کو عوامی استغاثہ کے حوالے کیا ، جس نے اپنا مقدمہ فوجداری عدالت میں پیش کیا

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button