خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

چار ڈونر چینلز نے ‘100 ملین کھانے’ مہم میں تعاون کا اعلان کردیا

گلف اردو: اس مہم کا مقصد بنیادی کھانے پینے کی اشیاء فراہم کرنا ہے جو 100 ملین تک کھانا تیار کرنے کے لئے کافی ہیں۔

ہر ایک عطیہ کردہ درہم سے سوڈان ، لبنان ، اردن ، پاکستان ، انگولا ، یوگنڈا اور مصر سمیت ھدف بنائے گئے ممالک میں مستحق نادا افراد کے لئے ایک کھانے کی تیاری /فراہمی میں مدد ملے گی-

کمپنیاں اور افراد ویب سائٹ ، ایس ایم ایس ، بینک ٹرانسفر اور کال سنٹرز کے ذریعہ درہم1 سے کم عطیہ کرسکتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے اندر یا باہر کوئی بھی ، تنظیم ، کمپنی یا تاجر ویب سائٹ: www.100millionmeals.ae کے ذریعے کسی بھی قسم کا کھانا عطیہ کرسکتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں لوگ اور کمپنیاں جو متن کو ترجیح دیتے ہیں وہ ڈو یا اتصالات کے لئے مخصوص نمبر پر ایس ایم ایس کے ذریعے "فوڈ” بھیج سکتے ہیں۔

ایس ایم ایس کا عطیہ کم از کم 10 کھانوں سے شروع ہوتا ہے ، 10 درہم کی قیمت پر ، "ایس ایم ایس” میں ً "Meal” لکھ کر 1034پر ایس ایم ایس بھیجیں`جبکہ 500درہم کی قیمت پر500 کھانے "Meal” کا لفظ ایس ایم ایس میں لکھ کر 1038 پربھیج کرعطیہ کیا جاتا ہے۔ باقی تعداد مہم کی ویب سائٹ پر درج ہیں۔

مقامی اور بین الاقوامی شراکت داری دبئی اسلامک بینک کے توسط سے بینک بینک اکاؤنٹ نمبر IBAN نمبر: AE080240 001520977815201 پر بینک ٹرانسفر کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔

ٹول فری نمبر: 8004999 پر انتخابی مہم تک پہنچنے کے ذریعہ بڑے مالی اعانت دی جاسکتی ہے۔

رمضان المبارک کے دوران مہم کے براہ راست فلاح و بہبود اور انسانیت سوز کاموں کے ذریعہ فراہم کردہ مختلف عطیہ چینلز جنہیں سب سے زیادہ مدد اورتعاون کی ضرورت ہے ، اوران کو بنیادی ضروریات جیسے کھانا کی تکمیل میں مدد مل سکتی ہے۔ تک رسائی حاصل ہے

محمد بن راشد المکتوم گلوبل انیشیٹو (MBRGI) اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام ، فوڈ بینکنگ ریجنل نیٹ ورک اور فائدہ اٹھانے والے ممالک میں خیراتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں تاکہ غریب خاندانوں کی دہلیز تک فوڈ پارسل کو یقینی بنایا جاسکے۔

محمد بن راشد المکتوم ہیومینیٹریٹی اینڈ چیریٹی اسٹیبلشمنٹ (ایم بی آر سی ایچ) ، متحدہ عرب امارات میں دیگر مقامی اور وفاقی ایجنسیوں کے ساتھ ، اس مہم کی حمایت کریں گے۔

یہ مہم اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے مطابق عالمی بھوک اور غذائی قلت کے خاتمے کی عالمی کوششوں میں متحدہ عرب امارات کی شراکت کا ایک حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button