خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

اجتماعات، ماسک پہننے میں سسستی کرنے سے کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہوا۔ اجمان پولیس

خلیج اردو: اجمان پولیس نے بتایا کہ اجمان میں کوویڈ 19 کے مثبت کیسز میں اچانک اضافے کے پیچھے ماسک نہ پہننا اور عوامی اجتماعات کی بہتات جیسے عوامل کار فرما ہیں ۔

اجمان پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کے لئے ان کی مستقل کوششوں کے حصول کے طور پر احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لئے ’’ ہماری کمٹمنٹ ایک ڈیوٹی ہے ‘‘ اقدام کا آغاز کیا ،

اجمان پولیس کے میڈیا اور شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر نورا سلطان ال شمسی نے بتایا کہ COVID-19 انفیکشن میں اضافے کے پیش نظر ، پولیس اور حکام نے اپنی عوامی آگاہی مہم تیز کردی ہے ، لوگوں سے ماسک پہننے اور جسمانی دوری برقرار رکھنے جیسے تمام احتیاطی اقدامات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے لوگ ہیلتھ پروٹوکولز کی پاسداری نہیں کر رہے تھے اور دکانوں اور تجارتی مراکز پر معاشرتی فاصلے پر عمل پیرا نہیں تھے۔ کچھ لوگوں نے درست طریقے سے ماسک نہیں پہنے ہوئے تھے ، جب کہ بہت سارے لوگ تین سے زیادہ مسافروں والی گاڑی میں ماسک پہننے کے اصول پر عمل نہیں کررہے تھے۔

انہوں نے عوام کو یاد دلایا کہ ماسک نہ پہننے پر جرمانہ 3 ہزار درہم ہے اور گاڑی میں زیادہ سے زیادہ مسافروں کی حد کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ گاڑی پر 1،000درہم اور گاڑی کے کمپنی کے مالک پر 5 ہزار درہم ہے۔

میجر ال شمسی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ریسٹورانٹ اور کھانے پینے کے سامان فراہم کرنے والے افراد کو اپنے مہمانوں کی حفاظت کے لئے ہر وقت ماسک پہننا چاہئے تاکہ ہر خلاف ورزی کرنے والے خدمت فراہم کنندہ کو اس سہولت پر 5،000 اور 500 درہم کے جرمانے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس احتیاطی اقدامات کی خلاف ورزی کے بارے میں اطلاعات موصول کرتی رہتی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

میجر ال شمسی نے یہ بھی کہا کہ خریداری مراکز ، مکانات اور یہاں تک کہ پارکوں اور دیگر عوامی مقامات پر جسمانی دوری کے قوانین کی خلاف ورزیوں میں حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے ، جس کے نتیجے میں COVID-19 کے مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بغیر کسی ماسک پہنے اور بغیر جسمانی فاصلے برقرار رکھنے کے پارکوں اور ساحلوں پر بڑی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ صحرا میں شادیاں یا اجتماعات جیسے معاشرتی اجتماعات جس میں 20 سے زیادہ مہمان یا شرکت کنندہ شامل ہوں گے ، آرگنائزر پر 10،000درہم جرمانہ اور ہر شریک پر 5،000 درہم جرمانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایک شادی کے استقبالیہ میں ، جس میں بغیر کسی ہیلتھ پروٹوکول کی پیروی کیے 150 سے زیادہ مہمان شریک تھے ، سب پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

میجر ال شمسی نے کہا کہ صحت اور معاشرے کی حفاظت اجتماعات اور تقریبات سے زیادہ اہم ہے اور احتیاطی اقدامات کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے ان تمام لوگوں کی تعریف کی جنہوں نے COVID-19 کے خلاف ویکسین لے کر معاشرے کے ساتھ وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے عوام کو معمول کی زندگی میں واپس آنے میں مدد کے لئے "ہاتھ میں ہاتھ ، بازیافت” کے نعرے کے بارے میں عوام کو یاد دلایا۔

سات غلطیاں جن سے کورونا وائرس والے مریضں کو گھر میں علاج کے دوران بچنا ہوگا۔

1. کنبہ کے افراد کے ساتھ میل جول کرنا۔

2۔مشروع ادویات لینے اور ادویات کے حکم کی پیروی کرنے میں ناکامی۔

3. ماسک اور دستانے نہ پہننا

کسی کے بہتر ہونے کے فورا بعد تنہائی کو توڑنا۔

5. تناؤ اور اضطراب کا شکار ہونا۔

6. ذاتی حفظان صحت پر توجہ کا فقدان۔

7. مریض کے کپڑوں سے محتاط نہ رہنا اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر ان کو چھونا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button