خلیجی خبریں

نجی زندگی میں مداخلت پر قید اور بھاری جرمانہ ہوسکتاہے، سعودی پبلک پراسیکیوٹر

خلیج اردو: سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے خبردارکیا ہےکہ نجی زندگیوں میں مخل ہونے والے باز رہیں، سعودی قانون کے مطابق نجی زندگیوں کو تحفظ حاصل ہے۔

سعودی اخبار کے مطابق ایک بیان میں سعودی پبلک پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ کیمرے والے موبائل فونز یا ڈیجیٹل آلات کا غلط استعمال بھی نجی زندگی میں مداخلت کے زمرے میں آتا ہے۔

سعودی پبلک پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے شہریوں اور رہائشیوں کے پاس شریعت اور ملکی قوانین کے تحت اپنی رازداری کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔

سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے مزیدکہا کہ نجی زندگی میں مداخلت کا جرم ثابت ہونے پر ایک سال قیداور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتاہے۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ سعودی پبلک پراسیکیوٹرکا بیان پاکستانیوں کی گرفتاری کے بعدجاری کیا گیا۔

خیال رہے کہ مدینہ منورہ پولیس نے مسجد نبوی ﷺ کے احاطے میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کے الزام میں 5 پاکستانیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان مدینہ منورہ پولیس کے مطابق زیرحراست افراد پر زائرین اور نمازیوں کی سلامتی اورعبادات میں خلل ڈالنے کا الزام ہے اور ملزمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

گزشتہ روز مسجد نبوی ﷺ میں وفاقی وزرا کی موجودگی کے موقع پر ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس میں کچھ افراد نے چور چور کےنعرے لگائے اور مریم اورنگزیب کو گالیاں دی گئیں، اس کے علاوہ وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی کے بال بھی کھینچےگئے۔

مسجد نبویﷺ کے واقعےکے بعد پاکستانی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور سوشل میڈیا پر تحریک انصاف اور سابق وزرا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button