خلیجی خبریں

ایران میں خاتون کی ہلاکت کو لے کر مظاہرے، مظاہرین کو پہلی سزا سنا دی گئی

خلیج اردو

تہران: ایران نے خاتون ایکٹیویسٹ امینی کی ریاستی حراست میں ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہروں کی پاداش میں سزآؤں پر عمل درآمد شروع کردیا، مظاہروں پر آج پہلی مرتبہ سزائے موت دے دی گئی۔

ایران نے مہسا امینی کی موت سے شروع ہونے والے مظاہروں پر اپنی پہلی کی سزا پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایک شخص کو پھانسی دی ہےجس کو سڑک کو بلاک کرنے اور نیم فوجی اہلکار کو زخمی کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔ انسانی حقوق کے کارکنوں نے شو ٹرائل کے طور پر اس کی مذمت کی ہے۔

تہران میں اخلاقیات سے متعلق کے ہاتھوں خواتین کے لیے ملک کے سخت لباس کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں گرفتاری کے بعد امینی کی موت واقع ہوئی تھی۔ جس کے بعد سے تقریباً تین ماہ سے ایران میں مظاہرے جاری ہیں۔

عدلیہ کی میزان آن لائن ویب سائٹ کے مطابق محسن شکاری فساد برپا کرنے میں ملوث تھا جس نے 25 ستمبر کو تہران میں ستار خان اسٹریٹ کو بلاک کرکے ایک سیکیورٹی گارڈ کو چاقو سے زخمی کیا تھا، اسے آج صبح پھانسی دے دی گئی۔

بیرون ملک مقیم انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔

اوسلو میں قائم گروپ ایران ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر محمود امیری-مغدام کا کہنا ہے کہ محسن شیکاری کی پھانسی پر سخت رد عمل سامنے آنا چاہیئے ورنہ ہمیں مظاہرین کو روزانہ پھانسیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ شیکاری کو بغیر کسی مناسب کارروائی کے شو ٹرائل میں موت کی سزا سنائی گئی۔ اس پھانسی کے بین الاقوامی سطح پر تیزی سے عملی نتائج برآمد ہونے چاہییں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button