خلیجی خبریں

ایران کے’استثنا‘ کا دورختم ہوچکا ہے: اسرائیلی وزیراعظم

خلیج اردو: اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ایران اپنے آلہ کاروں کے ذریعے حملوں پر اکسانے کے الزام میں سزا سے بچا نہیں رہے گا، اس کے استثنا کا دور ختم ہو چکا ہے۔

انھوں نے یہ دھمکی آمیز بیان تہران میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کرنل حسن سیّد خدائی کے قتل کے ایک ہفتے کے بعد جاری کیا ہے۔ ایرانی حکام نے کرنل کے قتل کا الزام اسرائیل پر عاید کیا ہے۔ یہ کہا جاتا ہے کہ انھیں اسرائیل کی جانب سے دنیا بھر میں اپنے شہریوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

تہران میں کرنل حسن خدائی کی کار پر موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے فائرنگ کی تھی۔ انھیں پانچ گولیاں لگی تھیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔ اس واقعے میں ایران میں ہونے والی گذشتہ ہلاکتوں کی بازگشت بھی سنائی دی ہے۔ ماضی میں اسی اندازمیں ایران کے جوہری سائنس دانوں کونشانہ بنایا گیا تھا اور ایران نے اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد پر ان کی ہلاکتوں کے الزامات عاید کیے تھے۔

ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’’ایسنا‘‘ نے بتایا کہ تہران میں فائرنگ کے فوراً بعد پاسداران انقلاب نے اسرائیلی انٹیلی جنس سروس کے نیٹ ورک کے ارکان کا سراغ لگا کر انھیں گرفتار کر لیا ہے۔ایران نے کرنل خدائی کی موت کا بدلہ لینے کا وعدہ کیا ہے اوراس ضمن میں اسرائیل کی طرف اشارہ کیا ہے۔

خفیہ ایجنسی موساد کے نگران وزیراعظم بینیٹ کے دفتر نے اس قتل پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔تاہم اتوار کے روز اپنے وزراء سے نشری خطاب میں بینیٹ نے ایران پر بار بار اسرائیلی مفادات کو نشانہ بنانے کا الزام عاید کیا ہے۔

بینیٹ نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے ایرانی حکومت اپنے آلہ کاروں، ایجنٹوں اور ایلچیوں کے ذریعے اسرائیل اور خطے کے خلاف دہشت گردی پرعمل پیرا ہے لیکن خود اس ’آکٹوپس‘ کے سربراہ ایران کو استثنا حاصل ہے۔

انھوں نے پھر دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ ’’جیسا کہ ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں کہ ایرانی حکومت کے استثنا کا دور ختم ہو چکا ہے۔ دہشت گردوں کے مالی معاونین، مسلح کرنے والوں اور دہشت گردوں کو بھیجنے والوں کو پوری قیمت چکانا پڑے گی‘‘۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button