خلیجی خبریںعالمی خبریں

اسرائیل نے 48 گھنٹے میں 160 ملین ڈالر خرچ کر ڈالے، دنیا سے جنگی مالی امداد کی اپیل

خلیج اردو: فلسطینی گھر میں بنے ہوئے راکٹ فائر کرتے ہیں۔ لوہے کا سادہ پائپ ہوتا ہے، جس میں بارود بھرا جاتا ہے۔ فائر کیلئے چینی اور پوٹاشیم نائٹریٹ کھاد استعمال کرتے ہیں۔ جس پر بمشکل 30 یا 40 ڈالر کی لاگت آتی ہے۔ لیکن ایک راکٹ کو فضا میں ناکارہ بنانے کیلئے پورا تھاڈ سسٹم یا آئرن ڈوم سسٹم کو آپریٹ کرنا پڑتا ہے۔ جس کی ایک بیٹری پچاس ملین ڈالر کی ہے اور اس کے میزائل کی قیمت چالیس ہزار ڈالر۔ جب بیک وقت کئی راکٹ آتے ہیں تو سسٹم کچھ کو ناکارہ بناتا ہے اور کچھ نکل کر ہدف تک پہنچ کر تباہی مچاتے ہیں۔ اب تک سرسری جائزے کے مطابق اڑتالیس گھنٹوں میں اسرائیل کو ایک سو ساٹھ ملین ڈالر کا براہ راست نقصان ہوا ہے۔ جبکہ اسرائیلی کرنسی بھی اپنی قدر کھو رہی ہے۔ علاوہ ازیں سرمایہ کار بھی اسرائیل سے بھاگ رہے ہیں۔ شہری نقصانات کا کوئی تخمینہ ہی نہیں۔ اسرائیلی وزارت داخلہ کے مطابق 2500 مکانات متاثر ہوئے ہیں اور اگر امن قائم نہ ہوا تو جنگی اخراجات یومیہ 200 ملین ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔ باقی رہا جانی نقصان تو اس کا تناسب اگرچہ بہت زیادہ ہے، لیکن سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا یہ فرمان تسلی کیلئے کافی ہے۔ قتلاھم فی النار و قتلانا فی الجنۃ(اُن کے مقتول جہنم رسید اور ہمارے شہید جنتی ہیں)

ایک انتہائی غیر معمولی تصویر:بائیں جانب فلسطینی راکٹ ہیں اور دائیں جانب آئرن ڈوم کی طرف سے انہیں ناکارہ کرنے کے لیے چھوڑے گئے راکٹ ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button