خلیجی خبریںعالمی خبریں

سعودی عرب میں بجلی کا نیا قانون متعارف

خلیج اردو: سعودی حکومت نے بجلی کا نیا قانون متعارف کرایا ہے جس کے تحت مملکت کے اہداف اور کمپنی کی کچھ مالی ذمہ داریاں پورا کرنا ہے۔

اس حوالے سے سعودی عرب کے نائب وزیر توانائی برائے امورِ بجلی ناصر قاحتانی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بجلی کے نئے قوانین کا مقصد صارفین کو بہتر خدمات فراہم کرنا اور ان کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے، تاکہ ملک کے ترقیاتی اور معاشی اہداف پورے کیے جا سکیں۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیا قانون ان اصلاحات کا حصہ ہے جن کا بجلی کی صنعت کے لیے اعلان کیا گیا تھا۔ نائب وزیر توانائی نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ نئے قانون کا مقصد سعودی الیکٹرسٹی کمپنی کی کچھ مالی ذمہ داریاں پورا کرنا اور وژن 2030 کے اہداف مکمل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نیا قانون صارفین کو محفوظ اور قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے، اس کا مقصد ٹرانسمیشن سیکٹر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنا بھی ہے تاکہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع تک پہنچا جاسکے۔

29دسمبر2020 کو سعودی کابینہ نے بجلی کا نیا قانون اور پانی اور بجلی کے اختیار کا قانون منظور کیا تھا، اس کے علاوہ کابینہ نے اسٹیٹ پراپرٹیز جنرل اتھارٹی کا قانون بھی منظور کیا تھا۔

سعودی عرب کے مالی خبروں کے پورٹل آرگام کے ڈیٹا کے مطابق کابینہ نے مملکت کی ڈیجیٹل معیشت کی پالیسی کی بھی توثیق کی تھی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button