خلیجی خبریںعالمی خبریں

نیوزی لینڈ کی آسٹریلیوی خاتون کے قطر، دوحا ایئرپورٹ پر زبردستی گائنی ٹسٹ کروائے جانے کے معاملہ پر برہمی

خلیج اردو: نیوزی لینڈ نے انکشاف کیا ہے کہ اس کی ایک خاتون شہری کو قطر کے دوحہ ہوائی اڈے پر ناگوار گائنی ٹسٹ کرانے والی خواتین کی صف میں شامل ہونا پڑا جو کہ "مکمل طور پر ناقابل قبول” عمل ہے۔
وزارت خارجہ کے امور خارجہ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا ، "ہمیں یہ جان کر بے حد تشویش ہوئی کہ نیوزی لینڈ کا ایک شہری بھی قطر ایئر ویز کی متعدد پروازوں پر خواتین مسافروں کو اس ٹسٹ میں شامل کرنے والے خوفناک واقعے میں ملوث تھا۔”
“یہ کارروائی مکمل طور پر ناقابل قبول تھی۔ ہم قطری حکام کو اپنے نظریات سے آگاہ کر رہے ہیں اور جو ہوا اس سے متعلق پوری رپورٹ کے خواہاں ہیں۔
دوحہ سے باہر جانے والی 10 پروازوں پر مشتمل خواتین کو یہ ٹسٹ کرانے پڑے کیونکہ قدامت پسند خلیجی ریاست کے حکام کو ایک نوزائیدہ بچے کی ماں کی تلاش تھی جو ہوائی اڈے کے باتھ روم میں بچے کو جنم دے کر چھوڑ کر چلی گئی تھی۔
وزارت خارجہ کے بیان میں رازداری کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اس نیوزی لینڈ کی خاتون کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
قطر نے بدھ کو کہا کہ اس واقعے پر ہونیوالی تکلیف پر افسوس ہے” جو اکتوبر کے اوائل میں پیش آیا تھا جو متاثرہ آسٹریلوی مسافروں کے اعتراض کے بعد ہی اس ہفتے منظر عام پر آیا۔
آسٹریلیا نے اس کے بعد کہا ہے کہ اس کے 13 شہریوں کو یہ "خوفناک” ٹسٹ برداشت کرنا پڑے ، برطانیہ نے کہا کہ وہ دو خواتین اس سلسلے میں مدد فراہم کررہا ہے اور اے ایف پی کے مطابق ایک فرانسیسی خاتون بھی متاثر ہوئی ہے۔
واقعات کے پہلے بیان میں ، قطر نے کہا کہ بچی کو پلاسٹک میں لپیٹا گیا تھا اور اسے باتھ روم کے کوڑے دان میں ڈال کر مرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا تھا ، جس کی وجہ سے ذرائع نے بتایا کہ ہوائی اڈے پر لاک ڈاؤن کیا گیا تھا۔
اس کے بعد خواتین کو طیارے سے لے کر ایمبولینسوں پر میڈیکل سنٹر لے جایا گیا جہاں انکے گائنی ٹسٹ کیے گئے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ حال ہی میں کس خاتون نے بچے کو جنم دیا ہے۔
قطر نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے ، جس میں 10 پروازوں میں خواتین شامل تھیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملوث افراد کو مجرمانہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button