خلیجی خبریںعالمی خبریں

بائیں بازو کے دانش ور نوم چومسکی نے عمران خان حکومت کے خلاف "سازش” کے الزامات کو مسترد کر دیا

خلیج اردو
نیویارک : امریکی ماہر لسانیات، فلسفی، تاریخ دان، سماجی نقاد اور سیاسی کارکن نوم چومسکی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ان کی حکومت کے خلاف "سازش” کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف بغاوت کا کوئی معنی خیز ثبوت موجود نہیں۔

ایک مضمون میں نوم نے لکھا ہے کہ دھمکی آمیز خط کو بغاوت کے ثبوت کے طور پر استعمال کرنا ’’بے معنی‘‘ ہے۔

نوم چومسکی کسی تعارف کے محتاج نہیں اور وہ امریکی خارجہ پالیسی کے سب سے بڑے ناقد اور دنیا میں سامراج مخالفین میں سے ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ بے شک امریکہ طاقتور ہے، لیکن کُلی طور پر طاقتور نہیں۔ دنیا میں ہونے والی ہر چیز کو سی آئی اے یا کسی شیطانی مغربی منصوبے سے منسوب کرنے کا رجحان ہے۔

مسٹر چومسکی کا کہنا ہے کہ امریکہ واقعی طاقتور ہے لیکن ایسا بھی کچھ نہیں جیسا کہ اکثر مانا جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ (عمران خان حکومت کے خلاف) بغاوت کے دعوے کی حمایت میں "کوئی بامعنی ثبوت” نہیں دیکھا،۔

انہوں نے امریکہ میں سابق سفیر اسد مجید کی کیبل بطور ثبوت پیش کرنے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے لیے سابق پاکستانی سفیر اسد مجید کی کیبل "بنیادی ثبوت” نہیں۔

. چومسکی نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کیبل کو بغاوت کا ٹھوس ثبوت سمجھتے ہیں اور جو اس سے جوابی کارروائی کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس طرح کے دھمکی آمیز پیغامات جاری کرنے سے حکومتیں تبدیلی نہیں ہوتیں۔

معروف سکالر نوم چومسکی کا کہنا ہے کہ اس منطق کے مطابق تو پوری دنیا میں حکومتی تبدیلیوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور یہ بیانیہ بالکل "بے معنی” ہے۔

چومسکی کے لکھا ہوئے آرٹیکل کو سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شیئر کیا جارہا ہے۔ معروف صھافی حامد میر نے اس آرٹیکل کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ عمران خان کے بیانیہ کی تردید ایک ایسا شخص کررہا ہے جو بائیڈن حکومت کا ناقد ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button