خلیجی خبریں

ایران میں خامنہ ای کے خلاف مظاہروں میں "آمر مردہ باد” کے نعرے لگ گئے

خلیج اردو: ایران میں ہفتے کے روز بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا، تاہم احتجاج کا یہ سلسلہ اب تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے۔ ایک لڑکی کی پولیس کے ہاتھوں مبینہ تشدد سے ہلاکت کے بعد شروع ہونے والا احتجاج اب ملک کے طول وعرض میں پھیل چکا ہے۔

مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والا احتجاج جاری ہے۔ کل ہفتے کے روزتہران کی متعدد جامعات میں طلباء کی بڑی تعداد نے جمع ہوکر مظاہرے کیے۔ دارالحکومت تہران کے وسط میں واقع انقلاب اسکوائر تک پھیلے مظاہرین نے حکومت اور سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے خلاف نعرے لگائے ۔ مظاہرین کو سپریم لیڈر کے خلاف نعرے لگاتے ہوئےانہیں "آمر مردہ باد” کہتے سنا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں کی طرف سے گردش کرنے والے ویڈیو کلپس میں سکیورٹی فورسز اور طلباء کے درمیان جھڑپیں دکھائی دے رہی ہیں۔

ملک کے شمال مغرب میں واقع زنجان یونیورسٹی کے طلباء نے ایک بار پھر مظاہرہ کیا جبکہ تہران کے بعد دوسرے سب سے بڑے ایرانی شہر مشہد میں مظاہرین اور سکیورٹی کے درمیان جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔

ایران کے وسطی شہر کی اصفہان یونیورسٹی کے طلبا کی بڑی تعداد نے نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین میں طالبات بھی شامل تھیں جنہوں نے سر سے اسکارف اتار کر خامنہ ای کے خلاف نعرے لگائے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button