خلیجی خبریں

مقتدی الصدر کا سیاست سے کنارہ کشی کے اعلان پر عراق میں ہنگامے پھوٹ پڑے، 8 افراد ہلاک

خلیج اردو: عراق کی الصدر پارٹی کے سربراہ مقتدی الصدر کے سیاست سے کنارہ کشی کے اعلان کے بعد ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر سیاست سے کنارہ کشی اورصدری تحریک سے جڑے تمام سیاسی دفاتر بند کرنے کا اعلان کیا۔

مقتدی الصدر کے اعلان کے بعد ان کے حامیوں نے دارالحکومت بغداد میں احتجاجی مظاہرے شروع کردیے اور مشتعل مظاہرین گرین زون میں حفاظتی راہداریوں کو عبور کرکے صدارتی محل اور دیگر حکومتی دفاتر میں داخل ہوگئے، مظاہرین کے صدارتی محل میں داخل ہوتے ہی حکومتی سرگرمیاں معطل اور صدارتی محل میں ہونے والے حکومتی اجلاس مؤخر کردیے گئے۔

ہنگاموں کا سلسلہ بغداد کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں میں بھی پھیل گیا جس کے بعد پورے ملک میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور کرفیو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے سے نافذ العمل ہوگا۔

دوسری جانب بغداد کے گرین زون میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 8 افراد ہلاک اور 19 مظاہرین زخمی ہوگئے۔

رپورٹس کے مطابق مشتعل مظاہرین نے وزارت دفاع کی عمارت پر دھاوا بولنے کی کوشش کی جس پر سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو روکنے کیلئے فائرنگ کی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button