خلیجی خبریںعالمی خبریں

سعودی عرب نے غیر ملکی زائرین کو عمرہ کیلئے آمد کی اجازت دے دی

خلیج اردو: کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے سات ماہ کے وقفے کے بعد تقریبا 10،000 غیرملکی عازمین عمرہ کرنے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں۔

حج اور عمرہ کے نائب وزیر ، عمرو المددہ کے مطابق ، عازمین کو مذہبی مقامات پر منتقل کرنے سے پہلے پہنچنے کے بعد تین دن کے لئے قرنطین کرنا ہوگا اور انہیں ریاست میں 10 دن قیام کی اجازت ہوگی۔

المدہ نے کہا کہ کوویڈ 19 کے دوران وہ حجاج کرام جو 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں ان حجاج کرام کی جانچ جاری رکھی جائے گی اور کسی بھی کرونا مثبت پائے جانے والے کیس کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

سعودی عرب ، جس نے رواں سال کے شروع میں بڑے پیمانے پر علامتی حج کا انعقاد مقامی حجاج کیلئے ہی محدود کیا تھا ، پھر شہریوں اور مقامی باشندوں کی 30 فیصد گنجائش کے ساتھ ، یا ایک دن میں 6،000 زائرین کو عمرہ کرنے کی اجازت دینا شروع کردی۔ تاہم نمازیوں کو اب کعبہ کو ہاتھ لگانے کی بھی اجازت نہیں ہے –

حج ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندہ ملک کی حیثیت سے معیشت کو متنوع بنانے کی مہم کے تحت سیاحت کو بڑھاوا دینے کے منصوبے میں ریڑھ کی ہڈی جیسی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کا مقصد 2020 تک عمرہ زائرین کو 15 ملین تک بڑھانا ہے ، اس منصوبے کو کورونا وائرس سے وبائی امراض نے متاثر کیا تھا مگر 2030 تک 30 ملین تک پہنچانا اہم ہدف ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، حجاج کی رہائش ، آمدورفت ، تحائف ، کھانا اور فیسوں سے حکومت 12 بلین ڈالر کی آمدنی حاصل کرتی ہے۔

سعودی عرب نے تاریخ میں پہلی بار امسال جولائی کے آخر میں تقریبا تیس لاکھ مسلمانوں کے معمولی سفید پوش سمندر کے بجائے کچھ ہزار گھریلو عازمین حج کی میزبانی کی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button