خلیجی خبریں

سعودی حکومت کا محدود پیمانے پر حج ادائیگی کی اجازت دینے کا فیصلہ

رواں سال صرف مملکت میں مقیم مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد ہی حج کریں گے، سعودی گیزٹ

مکہ مکرمہ : سعودی عرب نے محدود تعداد میں عازمین کو حج کی ادائیگی کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا۔ سعودی گیزٹ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال سعودی عرب میں مقیم مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد حج کرسکیں گے۔ رواں سال کورونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر سے عازمینِ حج کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ حج کی تیاری کو فی الحال موخر کردیں کیونکہ حج کروانے یا نہ کروانے کے حوالے سے فیصلہ کیا جانا تھا۔

اب سعودی عرب کی جانب سے فیصلہ کر لیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ رواں سال مملکت میں مقیم مختلف ممالک کے لوگ حج کر سکیں گے۔

سعودی وزارت حج نے بیان میں کہا ہے کہ ’کورونا کی وبا کے ماحول، دنیا بھر میں وائرس کے پھیلنے کے خطرات اور روز بروز دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر طے کیا گیا ہے کہ اس سال حج میں اندرون ملک سے مختلف ممالک کے عازمین کو محدود تعداد میں شریک کیا جائے گا- یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ حج محفوط صحت ماحول میں ہو۔

کورونا سے بچاؤ کے تقاضے پورے کیے جائیں- عازمین حج کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے سماجی فاصلہ برقرار رکھا جاسکے اور انسانی جان کے تحفظ سے متعلق اسلامی شریعت کے مقاصد پورے کیے جاسکیں۔‘ واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 1لاکھ 61ہزار5 ہوگئی ہےجبکہ کورونا سے اب تک ہونے والی اموات کی کل گنتی 1307تک پہنچ چکی ہے۔

مملکت میں 1لاکھ 5ہزار175 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں لیکن نئے کیسز کے آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ان حالات میں معمول کے مطابق حج کروانا بہت مشکل ہوگیا ہے کیونکہ لاکھوں لوگوں کے دنیا بھر سے آنے کی صورت میں وبا پر قابو پانا ناممکن ہوجائے گا۔ اسی لیے سعودی حکومت حج کی ادائیگی کے حوالے سے غور کر رہی تھی اور اب فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ دوسرے مملک سے عازمین حج کیلئے نہیں آئیں گے اور ملک میں مقیم افراد حج کر سکیں گے۔ لیکن یہ بات لاکھوں مسلمانوں کیلئے سکون کا باعث ہے کہ تمام تر حالات کے باجود حج کو منسوخ نہیں کیا گیا اور محدود لوگوں کے ساتھ ہی صحیح لیکن حج لازمی ادا ہوگا۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button