خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

شیخ ہمدان نے ڈرون ٹرانسپورٹیشن کو فعال کرنے کے لیے دبئی پروگرام کا آغاز کردیا۔

خلیج اردو: امارات میں ڈرون ٹرانسپورٹیشن کو فعال کرنے کا دبئی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
عزت مآب شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم، دبئی کے ولی عہد، دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین اور دبئی فیوچر فاؤنڈیشن (DFF) کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے دبئی ایئر شو 2021 کے دوران اس اقدام کا آغاز کیا۔

اس پروگرام کا مقصد اہم شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے میں دبئی کی عالمی مسابقت کو مضبوط بنانا ہے۔ نئے ڈرون سلوشنز تیار کرنے اور جانچنے کے لیے دبئی سلیکون اویسس میں متحدہ عرب امارات اور بیرون ملک سے جدت پسندوں اور متعلقہ اداروں کے لیے ایک منفرد پائلٹ ایریا مختص کیا جائے گا۔

عزت مآب شیخ ہمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے کہا، "ڈرون ٹرانسپورٹیشن کو فعال کرنے کے لیے دبئی پروگرام ایک جدید انفراسٹرکچر بنائے گا جو اختراع کرنے والوں اور متعلقہ اداروں کو اس قابل بنائے گا کہ وہ مقررہ علاقوں میں بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کے پروٹو ٹائپس کی جانچ کر سکیں اور ان کے نفاذ کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کریں۔ اس پروگرام کا مقصد نئے اقتصادی مواقع فراہم کرنا اور مستقبل کے متنوع شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کی تحقیق اور ترقی میں دبئی کی قیادت کو مستحکم کرنا ہے۔

ڈرون ٹرانسپورٹیشن کو فعال کرنے کے لیے دبئی پروگرام کا بنیادی مقصد صحت، سیکورٹی، شپنگ اور خوراک سمیت کئی شعبوں میں ڈرون کے استعمال کو تلاش کرنا ہے۔ یہ روایتی شپنگ اور نقل و حمل کے طریقوں سے پیدا ہونے والے کاربن کے اخراج کو کم کرکے اور سامان اور مواد کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرکے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔

امارات نے پہلے ہی 2014 میں شروع کیے گئے UAE Drones for Good Award میں شرکت کے لیے 165 ممالک سے اس شعبے میں ہزاروں جدت پسندوں کو راغب کر کے اس طرح کی صلاحیتوں کی جانچ شروع کر دی ہے۔

شیخ ہمدان نے مزید کہا، "ہمارے منصوبے معیار زندگی کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھتے ہیں۔ ہم زمین پر اختراعی آئیڈیاز کو تیار اور نافذ کرتے رہیں گے۔ ہمارے پاس ڈرون کے استعمال کے لیے مناسب ماحول، بنیادی ڈھانچہ اور قانون سازی ہے۔ ہمارے پاس پروٹوٹائپس کو قابل عمل حل میں ترجمہ کرنے کے لیے لیبارٹریز، مہارت اور ہنر بھی ہے۔”

اس پروگرام کا مقصد ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو ڈرون ایپلی کیشنز کے شعبے میں راغب کرنا ہے اس کے علاوہ نئی ملازمتیں پیدا کرنا اور متعلقہ شعبوں میں معاشی سرگرمیوں کو متحرک کرنا ہے۔

دبئی سول ایوی ایشن اتھارٹی (DCAA) کے صدر، دبئی ایئرپورٹس کے چیئرمین اور ایمریٹس ایئر لائن اینڈ گروپ کے چیئرمین اور سی ای او ہز ہائینس احمد بن سعید المکتوم نے رائے دی کہ”اس ایکٹ کو دبئی اسکائی ڈوم انیشی ایٹو کے منصوبوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ; اس اقدام کا مقصد ڈرون سسٹمز کے لیے ایک ورچوئل ایئر اسپیس انفراسٹرکچر بنانا ہے، جس کے ذریعے دبئی بھر میں عوامی مقامات اور عمارتوں کو ایئر سٹرپس اور منی ایئرپورٹس کے ذریعے منسلک کیا جائے گا اور ہوائی اڈوں، ہوائی پٹیوں، کثیر استعمال کے اسٹیشنوں اور زمینی سروس سائٹس کے لیے بنیادی ڈھانچے کی بڑی اسکیمیں تیار کی جائیں گی۔ ”

"اسکیموں میں امارات میں پبلک ٹرانسپورٹ کے تصور کو فروغ دینا، ہوائی گاڑیوں کے انضمام اور مختلف زمینی نقل و حمل کے نظام کے تصور کو فروغ دینے کے لیے ملٹی ماڈیولر ٹرانسپورٹیشن سسٹم بنانا شامل ہوں گے۔”

دبئی فیوچر فاؤنڈیشن (DFF) دبئی فیوچر لیبز کے ذریعے ڈرون ٹرانسپورٹیشن کو فعال کرنے کے لیے دبئی پروگرام کے نتائج کے نفاذ کی نگرانی کرے گا جو مستقبل کی ٹیکنالوجی میں مہارت رکھنے والی خطے میں پہلی اطلاق شدہ تحقیق اور ترقی لیبارٹری ہے۔

"اس اقدام میں ڈرون کی نقل و حرکت کو منظم کرنے کے لیے سسٹمز کی ترقی اور ڈرون آپریشنز کی تنظیم سے متعلق تمام سروسز کے لیے ایک مربوط سمارٹ پلیٹ فارم کی ترقی بھی شامل ہو گی، جیسے کہ ڈرونز اور ان کے آپریٹرز کو فوری ترتیب میں اجازت نامے کی فراہمی، فضائی تحفظ اور اس بات کو یقینی بنانا کہ امارات کی فضائی حدود کی کارکردگی متاثر نہ ہو۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کو سرکردہ اور اختراعی اقدامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو مستقبل کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے حکومت اور نجی جماعتوں کے درمیان مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے”

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button