
خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اتوارکے روز برطانیہ کے بادشاہ چارلس III سے شمالی آئرلینڈ کے بکنگھم پیلس میں لندن میں ملاقات کی اور ان کی والدہ ملکہ الزبتھ II کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
شیخ محمد نے متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا۔ نائب صدر نے مختلف شعبوں میں متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے درمیان گہرے رشتوں کی حمایت اور مضبوطی میں ملکہ الزبتھ II کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔
کنگ چارلس نے ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات سے قبل اتوار کو بکنگھم پیلس میں عالمی رہنماؤں کا خیرمقدم کیا، امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی مرحومہ ملکہ کو آخری خراج عقیدت پیش کیا۔
بائیڈن اپنی اہلیہ جِل کے ساتھ لندن کے ویسٹ منسٹر ہال میں جھنڈے میں لپٹے تابوت کو دیکھنے والی گیلری میں کھڑے آگے بڑھے اور اپنے دل پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ ملکہ، نے 8 ستمبر کو 96 سال کی عمر میں اپنی موت تک ریکارڈ توڑ 70 سال حکومت کی، اور "خدمت کے تصور” کی مثال پیش کی-
بائیڈن نے تعزیت کی کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند اور دستخط کرنے کے بعد کہا کہ، "انگلینڈ کے تمام لوگوں، برطانیہ کے تمام لوگوں کے لیے، ہم آپ کیساتھ کھڑے ہیں، اور آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ ملکہ کی خدمت سے 70 سال تک مستفید ہوئے.
اس کے بعد امریکی صدر چارلس کی طرف سے جاپان کے شہنشاہ ناروہیٹو سے لے کر فرانس کے ایمانوئل میکرون تک درجنوں رہنما جنازے میں شرکت کے لیے بکنگھم پیلس روانہ ہوئے۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے لیے بکنگھم پیلس میں ایک نجی سامعین بھی موجود تھے، جو آسٹریلیا اور دولت مشترکہ کے دیگر 12 ممالک کی طرح اب چارلس کو اپنا خودمختار مانتے ہیں۔
عوامی ارکان پہلے ہی ویسٹ منسٹر ایبی میں پیر کے عظیم الشان الوداعی تقریب میں ملکہ کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے پہلے سے ہی کیمپ لگا رہے تھے، جس سے توقع کی جا رہی ہے کہ لندن ٹھپ ہو جائے گا اور اسے دنیا بھر کے اربوں ناظرین دیکھ سکیں گے