خلیجی خبریںعالمی خبریںمعلومات

سعودی حکومت نے اپنے باشندوں کو اپنی مرضی سے ویکسین لگانے یا نہ لگانے کا اختیار دیدیا۔

خلیج اردو: سعودی عرب میں گزشتہ روز ویکسین لگانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ سب سے پہلے سعودی وزیر صحت توفیق الربیعہ نے ویکسین لگوائی جس کی تصاویربھی سامنے آ گئی ہیں۔ جبکہ مملکت میں پہلی ویکسین لگوانے کا اعزاز بزرگ سعودی خاتون شیخہ الحربی کو حاصل ہوا ہے جو خود کو بہت خوش نصیب قرار دے رہی ہے۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا مملکت میں رہائش پذیر تمام افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔
اس حوالے سے سعودی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کے خلاف تیار کی گئی ویکسین کا استعمال لازمی نہیں بلکہ اختیاری ہوگا۔ جو لوگ ویکسین نہیں لگوانا چاہتے، ان کے فیصلے کا احترام کیا جائے گا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور خواہش ہے کہ سعودی عرب میں مقیم تمام افراد کو ویکسین لگائی جائے، مگر اس معاملے میں کوئی زبردستی نہیں کی جائے گی۔

اُمید ہے کہ فائزر کی ویکسین تمام لوگوں کے لیے محفوظ ترین ثابت ہو گی۔ توفیق الربیعہ نے ویکسین مملکت پہنچنے کے بعد سب سے پہلے خود لگوائی۔ اس موقع کی ویڈیو اور تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔ سعودی وزیر صحت نے اس دوران کہا کہ آج سے بحران سے آزادی کی شروعات ہو گئی ہے۔ مملکت میں ویکسینیشن کا عمل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات پر شروع کیا گیا ہے جس کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان براہ راست نگرانی کر رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مملکت میں مقیم تمام مقامی اور غیر ملکی افراد کو مفت ویکسین لگائی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے تمام صوبوں میں ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں بڑی عمر کے لوگوں کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ ویکسینیشن کا آغاز پہلے بڑے سعودی شہروں سے کیا گیا ہے بعد میں چھوٹے شہروں کے لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکیں گے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button