خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

اماراتی حکومت نے کورونا کی بیماری چھپانے والے پر 50 ہزار درہم کا جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں اگر کوئی شخص اپنی کورونا کی بیماری طبی اداروں سے چھپائے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اماراتی پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے وارننگ دی گئی ہے کہ امارات میں کسی شخص کو کورونا ہونے پر اپنی بیماری کو پوشیدہ رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اگر کسی میں کورونا کی علامات ظاہر ہوتی ہیں یا اس میں کورونا کی تصدیق ہو جاتی ہے تو اسے محکمہ صحت کو اطلاع دینی ہو گی یا کسی نجی یا سرکاری طبی مرکز میں جا کر اپنا معائنہ اور علاج کروانا لازمی ہو گا۔
پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پیغام دیا گیا ہے کہ کورونا کا مشتبہ یا مصدقہ مریض فوری طور پر وزارت صحت کے ماتحت کسی طبی مرکز یا نجی طبی ادارے میں جا کر اپنی بیماری سے آگاہ کرے تاکہ بروقت علاج میسر آنے سے اس کی زندگی کو خطرات لاحق نہ ہوں اور اس کی وجہ سے دوسرے افراد اس موذی وبا کا شکار نہ ہوں۔

پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی کورونا مریض نے متعلقہ حکام یا اداروں سے اپنی بیماری چھپائی تو اس جرم پر اس پر 50 ہزار درہم کا جرمانہ عائد ہو گا۔

2014 ء کے وفاقی قانون 14 کی شق 32 اور 33 میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی وبائی مرض کا نشانہ بنتا ہے تو اس کے لیے کسی بھی ہسپتال میں جا کر علاج کرانا لازمی ہو گا۔ تاکہ مرض کو ابتدائی مرحلے پر ہی روک لیا جائے۔ اس کے علاوہ اسے طبی عملے کی جانب سے بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر بھی پوری طرح عمل کرنا ہوگا۔ تاکہ مزید افراد میں وائرس کی منتقلی نہ ہو سکے۔
اگر کسی شخص نے اپنے وبائی مرض کو چھپایا، احتیاط سے کام نہ لیا تو اس پر وفاقی قانون کی شق 38 کے مطابق کم از کم 10 ہزار درہم اور زیادہ سے زیادہ 50 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ خصوصاً کورونا جیسی خطرناک بیماری کے معاملے میں تو کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔اسی وجہ سے ابوظبی میں بھی کورونا سے متاثرہ ملازمین کے بارے میں اطلاع نہ دینے پر حکام نے 325کاروباری مراکز بند کرا دیئے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button