خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں دو طلبا نے ایک مزدور سے 3000 درہم لوٹنے کے لئے اسٹین گن کا استعمال کیا

خلیج اردو: عدالتی ریکارڈ کے مطابق ایک 34 سالہ بنگلہ دیشی کارکن دبئی میں ایک گروسری اسٹور کے باہر ٹہل رہا تھا کہ مبینہ طور پر دو عرب طلباء نے اس پر سٹین گن تان لی اور اس کا بٹوہ لے گئے جس میں 3 ہزار مالیت کی نقدی موجود تھی۔

دونوں طلباء ، جن کی عمر 20 سال ہے ، ان پر دبئی کورٹ آف فرسٹ انسینس میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ یہ واقعہ مبینہ طور پر 18 جولائی کی صبح 5 بجے پیش آیا۔

تفتیش کے دوران ، کارکن نے بتایا: "ایک کار رکی اور اس سے ایک شخص اترا۔ اس نے مجھے یہ کہتے ہوئے کندھے سے پکڑ لیا کہ وہ مجرمانہ تفتیشی محکمہ (سی آئی ڈی) آفیسر ہے۔ اس نے مجھ پر سگریٹ بیچنے کا الزام لگایا۔”

کارکن نے بتایا کہ اس کے بعد اس نے اسے اپنی گاڑی کی پچھلی نشست پر زبردستی بٹھایا۔ "وہ شخص ایک تیز بندوق تھامے ہوئے میرے ساتھ بیٹھا تھا۔ اس کا ساتھی اس وقت سیٹ کے پیچھے تھا اور میں اس کا چہرہ اچھی طرح سے نہیں دیکھ سکا تھا کیونکہ مجھے اپنے ساتھ والے آدمی سے بہت ڈر لگ رہا تھا۔”

پھر ، اسے مبینہ طور پر اپنا بٹوہ ، موبائل فون اور امارات کی شناخت دینے کو کہا گیا۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ پانچ منٹ کی گاڑی چلانے کے بعد ، ان دونوں نے میرا شناختی کارڈ اور موبائل فون واپس کیا اور پھر اسے الکوز کے رہائشی علاقے میں چھوڑ دیا۔ اس کے بعد اس نے کار کے پلیٹ نمبر کا نوٹ لیا اور بر دبئی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔ اس نے تھانہ میں موجود ایک ملزم کو پہچان لیا۔

ایک پولیس سارجنٹ نے بتایا کہ مرکزی ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ سی آئی ڈی آفیسر کی جعلی حیثیت سے انہوں نے کارکن کو گاڑی کے اندر گھسنے پر مجبور کیا تھا۔ اس کے بعد مدعا علیہ نے شکایت کنندہ پر ایک تیز بندوق کا استعمال کیا تاکہ وہ اسے اپنا بٹوہ دے سکے۔

اس نے اسٹین گن کو پولیس کے حوالے بھی کیا۔ پولیس نے بتایا کہ 925 درہم کی رقم ، جو شکایت کنندہ سے لی گئی تھی ، وہ بھی پولیس کے قبضے میں ہے۔

ملزم کے ساتھی نے اعتراف کیا کہ اس دن انہوں نے دوسرے کارکنوں کو روکا تھا لیکن ان کے پاس کوئی رقم نہیں ملی۔ انہوں نے کارکن کی رقم لے لی اور پھر الزام لگا کر اسے چھوڑ دیا کہ اس نے اتنی بڑی رقم (درہم 3،000) چوری کرلی ہے۔

عدالت 18 نومبر کو اس کیس کا فیصلہ سنائے گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button