خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات اور IRENAکا قابل تجدید توانائی کا حصول تیز کرنے کیلئے ایک ارب ڈالر کے عالمی پلیٹ فارم کا آغاز

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات اور بین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنسی (IRENA) نے گلاسگو برطانیہ میں COP26 کے موقع پر عالمی پلیٹ فارم کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون کے وزیر اور متحدہ عرب امارات کے وفد کے سربراہ شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان نے 26ویں کانفرنس آف پارٹیز برائے موسمیاتی تبدیلی کی انرجی ٹرانزیشن ایکسلریٹر فنانسنگ (ETAF) پلیٹ فارم کی باضابطہ افتتاحی تقریب میں شرکت کی ۔ متحدہ عرب امارات نے ابوظبی فنڈ فار ڈویلپمنٹ (ADFD) کی طرف سے فراہم کردہ 400 ملین ڈالر کی فنڈنگ کا وعدہ کیا ہے اور اس پلیٹ فارم کاہدف کل فنڈنگ میں کم از کم ایک ارب ڈالر کا حصول ہے۔ شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان نے کہا کہ نیا (ETAF) پلیٹ فارم ترقی پذیر اور کمزور ممالک میں مثبت ماحولیاتی کارروائی کی حمایت کے لیے ہمارے دیرینہ عزم کو تقویت دیتا ہے۔ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے ماحولیاتی تبدیلی کے دستخط کنندہ کے طور پر متحدہ عرب امارات بنیادی طور پر اس بات پریقین رکھتا ہے کہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے شراکت داری میں عالمی سطح پر مل کر کام کرنا چاہیے۔ متحدہ عرب امارات کو ایک ذمہ دارانہ، پائیداری کے زیرقیادت ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور قابل تجدید توانائی کے اہم فوائد سے فائدہ اٹھانے میں دیگر ممالک کی مدد کرنے میں فیصلہ کن کام کرنے پر فخر ہے۔ صنعت اور جدید ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر اور متحدہ عرب امارات کے خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی نے کاہ کہ یہ اعلان کاروبار، صنعت اور گھروں کے لیے قابل اعتماد، کم لاگت قابل تجدید توانائی فراہم کر کے شراکت دار ممالک کی معیشتوں کو آگے بڑھانےمیں مدد کرے گا ۔ ہمیں ابوظبی فنڈ برائے ترقی کے اس اہم نئے تعاون پر فخر ہے تاکہ موسمیاتی عمل کو تیز کیا جا سکے اور اس ضمن میں فوری اقتصادی فوائد حاصل کیے جا سکیں۔ شریک فنانسنگ کے ذریعے ETAF کا مقصد 2030 تک 1.5 گیگا واٹ صاف قابل تجدید توانائی کی پیداوار اور اسٹوریج کی کل تعیناتی کو ہدف بناتے ہوئے توانائی کی منتقلی کی سرمایہ کاری میں اضافی 2 ارب ڈالرکو متحرک کرنا ہے۔ ETAF کا انتظام IRENA ابوظبی میں اپنے ہیڈکوارٹر سے کرے گا جو متحدہ عرب امارات کی کلائمیٹ فنانس مارکیٹ اور قابل تجدید توانائی کے جدت کے بنیادی ڈھانچے سے فائدہ اٹھائے گا۔ نیا ایکسلریٹر پلیٹ فارم ترقی پذیر ممالک میں سرمایہ کاری کے خطرات کو کم کرنے اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی مالی معاونت میں مدد کرے گا جو بصورت دیگر کافی سرمائے کے حصول کے لیے جدوجہد کر سکتے ہیں۔ IRENA کے ڈائریکٹر جنرل فرانسسکو لا کیمرہ نے کہا ہم اپنی معیشتوں اور اپنے ماحول کو استحکام، لچک اور مشترکہ خوشحالی کے راستے پر ڈالنے کے لیے اپنی نسل کی کوششوں میں ایک اہم مرحلے پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی تبدیلی سب سے زیادہ پرکشش ہے اور اس کو حاصل کرنے کے لیے ہمارے پاس موثر ٹول ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کا یہ نیا پلیٹ فارم پائیدار مستقبل کی تشکیل کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کی عکاسی کرتا ہےاور توانائی کی تبدیلی کے ناگزیر شراکت دار کے طور پر اپنے 180 سے زائد رکن ممالک کی خدمت کرنے کے لیے IRENA کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، حکومتی اور نجی شعبے کے اداکاروں کو پائیدار ترقی کی کوششوں کو تقویت دینے میں ہمارے ساتھ شامل ہونے کے لیے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ETAF پلیٹ فارم کے قیام کے لیے UAE-IRENA کی نئی شراکت داری IRENA اور ADFD کے درمیان طویل مدتی تعاون پر استوار ہےجس میں 350 ملین ڈالر کے IRENA-ADFD پروجیکٹ کی سہولت کے سات مرحلے شامل ہیں۔ 2013 اور 2020 کے درمیان اس سہولت نے ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں 26 منصوبوں کی مالی اعانت فراہم کی جس میں خاص طور پر چھوٹے جزیرے کی ترقی پذیر ریاستیں شامل ہیں۔ ADFD کے ڈائریکٹر جنرل محمد سیف السویدی نے کہا کہ IRENA اور ADFD کا ترقی پذیر مارکیٹوں میں قابل تجدید توانائی کے بڑے منصوبوں کی ترقی پر مل کر کام کرنے کا بہترین ٹریک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر کے مالیاتی اور ترقیاتی شراکت داروں کو ایک مشترکہ وژن کے تحت ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے لیے پائیدار ترقی کے حصول میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے اہم کردار کو دیکھتے ہوئے ADFD نے 2030 تک 400 ملین ڈالر مختص کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ تیزی سے تعیناتی کو ممکن بنایا جا سکے۔ ان منصوبوں کا مقامی کمیونٹیز پر بہت اچھا اثر پڑے گا جس سے فائدہ اٹھانے والے ممالک کو زیادہ سے زیادہ اقتصادی اور سماجی ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ مجموعی طور پر آج تک ADFD نے دنیا بھر میں صاف توانائی کے متعدد شراکت داروں اور حکومتوں کے ساتھ مل کر 65 ممالک میں 90 قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی ترقی میں مدد فراہم کی ہے جو 9,000 میگا واٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نئی ETAF شراکت کے ساتھ، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے لیے ADFD کی کل فنانسنگ 1.8ارب ڈالر ہے۔ شیخ عبداللہ بن زاید نے COP26 میں متحدہ عرب امارات کے پویلین کا دورہ بھی کیا اور پویلین ٹیم اور وفد کے اراکین کی کوششوں اور اس جذبے کو سراہا جو انہوں نے موسمیاتی عمل کے میدان میں متحدہ عرب امارات کے اہم علاقائی اور عالمی کردار کو اجاگر کرنے کے لیے ظاہر کی۔ پویلین کے اپنے دورے کے دوران انہوں نے اماراتی نوجوانوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی اور موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے نمٹنے کے لیے جدید حل اپنانے میں ان کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ شیخ عبداللہ بن زاید نے ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں کو آگے بڑھانے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک خوشحال، پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور اس کے نتائج کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی خواہش کو بھی اجاگر کیا اور برطانیہ کی جانب سے COP26 کی میزبانی کی تعریف کی ۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button