خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات جامعہ کی طالبات نے مریضوں کی ریموٹ ٹریکنگ کا آلہ ایجاد کرلیا

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات جامعہ کے کالج آف انجینئرنگ کی طالبات کے ایک گروپ نے مریضوں کی ریموٹ ٹریکنگ کیلئے ایک تخلیقی آلہ کو تیار کرلیا ۔ یہ آلہ مریضوں کو کلینکس اور صحت مراکز پر آکر وہاں وقت صرف کرنے سے بچت میسر کرے گا ، اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ بچے ، معمر لوگ اور پرعزم افراد بھی زحمت سے بچ پائیں گے۔
اس تخلیقی آلہ کی ایجاد، گریجویشن پراجیکٹ کے نتیجے میں ہوئی جس کو طالبات مریم حسن علی العلی ، شما احمد سالم المزروعی ، امیرۃ سعید محمد المزروعی ، وعد سعید سالم المزروعی اور دوحۃ توفیق جمیل کلیب نے انجام دیا۔

ان طالبات کا کہنا تھا کہ انہوں نے جینز اور لینن پارچہ سے بنا انٹنا ٹرانسمیٹر بنایا جسے آسانی سے پہنا جاسکتا ہے ، یہ ایک بہت چھوٹی سے وائرلیس ڈیوائس ہے جوکہ مسلسل نگرانی والے صحت معاملات کو دور سے مانیٹر کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔

اس آلے کو ایجاد کرنے کے پس پردہ مقاصد میں ایسے پرعزم افراد ، بزرگوں اور بچوں کو سہولت فراہم کرنا ہے جنہیں مسلسل نگرانی والے صحت مسائل درپیش ہیں اور جنہیں صحت معائینہ کیلئے بار بار آنے کی زحمت سے دوچار ہونا پڑتا ہے جبکہ کووڈ 19 کی عالمی وباء میں ایسے مسائل زیادہ درپیش ہیں۔

اس ایجاد میں مختلف قسم کے سینسرز ڈیزائن کیئے گئے ہیں ، اس سے مریض کی اہم جسمانی معلومات جیسا کہ درجہ حرارت ، نمی کا تناسب ، جسمانی حرکت کو ناپا جاسکتا ہے ۔ صحت نگرانی کے اس نظام سے مریضوں کو ہسپتال سے جانے کی اجازت ہوتی ہے جبکہ اس دوران ان کے ڈاکٹرز ان کی صحت کے بارے میں دور سے ہی معلوم کرلیتے ہیں۔ ان طالبات کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسے ایجاد کرتے ہوئے یہ امر یقینی بنایا کہ اینٹینا لچک دار ہو ، کم وزن کا ہو ، قابل استطاعت ہو اور انسانی جسم کیلئے نقصان دہ نہ ہو

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button