خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں خاتون سابقہ بوائے فرینڈ کے خلاف عدم ثبوتوں کی بناء پر 3.3 ملین درہم کا مقدمہ ہار گئی۔

خلیج اردو: ابوظہبی کی ایک خاتون اپنے سابق بوائے فرینڈ کے خلاف 3،3 ملین درہم کا مقدمہ ہار گئی ، جس کے بارے میں اسکا کہنا تھا کہ اس نے یہ رقم رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں سرمایہ کاری کے لیے بطور قرض لیا تھا مگر عدم ثبوت کی دستیابی کی وجہ سے اس کا کیس خارج کر دیا گیا۔

سرکاری عدالتی دستاویزات کے مطابق ، عرب خاتون نے اس شخص سے سوشل میڈیا پر طویل عرصہ تک گفتگو کرنے کے بعد اس نوجوان سے دوستی کی۔

خاتون نے بتایا کہ اس شخص نے اسے بتایا کہ وہ اپنے کام کی جگہ پر ایک بڑے عہدے پر فائز ہے اور کاروں کی نیلامی جیسے بڑے منصوبوں پر بھی کام کرتا ہے۔

اس نے کہا کہ اس شخص نے بعد میں اس سے کہا کہ وہ اسے پیسے دے تاکہ وہ اسے ایک منافع بخش رئیل اسٹیٹ بزنس میں لگا سکے۔

خاتون نے بتایا کہ اس نے پہلے اسے منی ایکسچینج سروس کے ذریعے 82 ہزار درہم بھیجے اور بعد میں اسے 1 لاکھ 69 ہزار نقد رقم دی۔

خاتون نے کہا کہ اس نے اس آدمی کو ایک اور 3 لاکھ ستر ہزار درھم نقد رقم بھی دی۔ اس کے بعد خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس شخص نے اس کے اکاؤنٹ سے 1.2 ملین درہم نکال لیے تھے جب وہ اپنا بینک کارڈ اس کے پاس چھوڑ گئی جب وہ بیرون ملک تھی

عدالت میں مدعا علیہ نے خاتون سے رقم وصول کرنے سے انکار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مدعی نے صرف اس پر جھوٹے الزامات لگائے ہیں کیونکہ اس نے اس سے شادی سے انکار کر دیا ہے۔

اس شخص نے کہا کہ اس نے اس عورت سے شادی کا ارادہ کیا تھا ، لیکن بعد میں اسے بتایا کہ اس نے اپنا خیال بدل لیا ہے۔ وہ چاہتا تھا کہ ان کا رشتہ ختم ہو جائے تاکہ وہ دوسری عورت سے شادی کر سکے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ مدعی اس سے عمر میں بڑا تھا۔

مزید ، اس شخص نے کہا کہ یہ عورت ہی اس کی رقم کی مقروض تھی اور جو رقم اس نے منی ایکسچینج سروس کے ذریعے اسے بھیجی تھی وہ اس نے واپس کر دی تھی۔ اس نے زور دیا کہ جب اس نے بیرون ملک سفر کیا تو اس نے اس کے بینک اکاؤنٹ سے کوئی رقم نہیں نکالی۔

اس شخص نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ خاتون کا کیس خارج کرے کیونکہ یہ بے بنیاد ہے اور اس کے پاس کافی ثبوت نہیں ہیں۔

دونوں فریقوں کی سماعت کے بعد ، ابو ظہبی عدالت برائے خاندانی اور سول اور انتظامی دعوے نے اس بنیاد پر کیس کو خارج کر دیا کہ خاتون نے یہ ثابت کرنے کے لیے ثبوت پیش نہیں کیے جس نے نقد رقم بطور قرض مرد کو دی۔

جج نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ خاتون نے عدالت کو بیان دیا تھا کہ وہ اپنے دعووں کی تائید کے لیے کوئی دستاویزات یا ثبوت پیش کیے بغیر اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ماہر تفویض کرے جو یہ دیکھے کہ اس نے اس شخص کو نقد رقم دی ہے، جو وہ واپس کرنے میں ناکام رہا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button