پاکستانی خبریں

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے بطور سابق وزیر اعظم سیکورٹی واپس لیے جانے کو قابل تشویش قرار دے دیا،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کو ایسا ریلیف نہیں دینا چاہتے جو کسی اللہ دتا کو نہ دے سکیں

خلیج اردو

اسلام آباد: پاکستان میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 8مقدمات میں عبوری ضمانت میں مزید 18اپریل تک توسیع کردی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ درخواست گزار کو شامل تفتیش کرنے سے قبل فوکل پرسن سے رابطہ کرے۔

 

کیس کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی،،، عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو سکیورٹی خدشات ہیں، ملک پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہے، سکیورٹی انتظامات پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں، شامل تفتیش ہونا مسئلہ نہیں مگر تھانے کے حالات سے عدالت بخوبی آگاہ ہے، پراسیکیوٹر کو کہاہے کہ سوالنامہ دیدیں، ہم تحریری جواب جمع کرادیتے ہیں، عمران خان ٹرائل کورٹ میں پیش ہونا چاہتے ہیں ہم ہائیکورٹ کے بعد متعلقہ عدالت میں جائیں گے۔

 

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایسا ریلیف نہیں دے سکتے جو کسی اور کو نہ دیا جا سکے، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے موقف اپنایا کہ عمران خان کو تاحیات سکیورٹی تھریٹس رہیں گے،، یہ ایک تاریخ بتادیں کہ کب عدالت میں پیش ہونگے، وکیل دفاع نے عدالت سے استدعا کی کہ عید کہ بعد کی کوئی بھی تاریخ دیدیں اس پر پیش ہوجائیں گے۔

 

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دگل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو پہلے ہی گولی لگ چکی ہے،،، اگر ان سے سکیورٹی واپس لی گئی ہے تو انگلیاں آپ کی طرف جائیں گی، عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18اپریل تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button