پاکستانی خبریں

اسلام آباد پر یلغار کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی، مسلم لیگ ن کا پارٹی اجلاس

خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان کے وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہبازشریف کی زیرصدارت پارٹی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس جمعرات کو وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں ملک کی مجموعی صورتحال پر غور کیاگیا اور تفصیلی مشاورت ہوئی۔ اجلاس نے ملک میں سیلاب کی تباہ کن صورتحال اور متاثرین کی امداد اور بحالی کے لئے وزیراعظم کی قیادت میں حکومت اور اداروں، خاص طورپر افواج پاکستان کی کاوشوں اور جذبے کو سراہا گیا ۔ اجلاس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی تک پوری توجہ اور جذبے کے ساتھ کاوشوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔

میڈیا کو جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس نے ملک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر اور سٹاک ایکسچینج میں بہتری اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس نے اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی آمد سے پاکستان کی معیشت کی بحالی، قرضوں کے دباﺅمیں کمی اور عام آدمی کو ریلیف دینے کے لئے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔ اجلاس نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف دینے کا بھی خیرمقدم کیا اور کہاکہ مشکل ترین معاشی حالات میں عوام کو حتی المقدور ریلیف دینے کے لئے کوششوں کو مزید تیز کیاجائے۔

اجلاس نے وزیراعظم شہبازشریف کے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس۔سی۔او) کی سربراہان مملکت کی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کرنے، فلسطین، مسئلہ جموں وکشمیر سمیت امت مسلمہ کو درپیش مسائل، اسلاموفوبیا ، ماحولیاتی تبدیلیوں کے مہلک اثرات اور اہم علاقائی وعالمی امور پر موثر کاوشوں کو سراہا ۔ وزیراعظم نے سیلاب کی تباہی کو جس طرح قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر جامع انداز میں اجاگر کیا ، اسی کی بدولت ’ایس۔سی۔او‘ اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سیلاب متاثرین اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے سنگین اثرات کا معاملہ بنیادی توجہ کا مرکز رہا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسئلے کو ’ایس۔سی۔او‘ تنظیم کی سطح پر اٹھانے کی تجویز کی رکن ممالک نے تائید وحمایت کی۔ اجلاس نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے دورہ پاکستان اور سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے ان کی عالمی اپیل، بھرپور وکالت پر شکریہ ادا کیا اور انہیں پاکستان کا دوست قرار دیا۔ اجلاس نے دیگر ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا جو اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کررہے ہیں۔

اجلاس نے 28 اور 30 ستمبر کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی آڈیو لیکس کو فرد جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”بیرونی سازش“ کی سازش رچانے والے تمام کردار بے نقاب ہوگئے ہیں جنہوں نے قومی سلامتی، ملکی مفادات اور پاکستان کے خارجہ تعلقات کے خلاف مکروہ سازش تیار کی۔ ثابت ہوگیا کہ بیرونی سازش کا ڈرامہ محض ایک فراڈ، جعلسازی اور چند فسادیوں کے ذہن کی اختراع تھی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یہ سازش ریاست کے مفادات کو نقصان پہنچا کر سیاسی مفاد حاصل کرنے کی مذموم کوشش تھی۔ ریاست کے مفادات کو ذاتی سیاسی مفادا ت پر قربان کردیاگیا۔ اجلاس نے 30 ستمبر کو کابینہ کے اجلاس کے فیصلوں کی تائید کرتے ہوئے زور دیا کہ ڈپلومیٹک سائیفر کی آڑ میں رچائی جانے والی عمرانی سازش کے حوالے سے تحقیقات کے عمل کو تیز کیاجائے اور ملوث عناصر کو قانون کے مطابق جلد سے جلد عبرت کا نشان بنایا جائے۔

اجلاس نے پی ٹی آئی اور عمران خان کی طرف سے اسلام آباد پر دھاوا بولنے کے منصوبے کی مذمت کرتے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ فسادیوں کے ساتھ قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور وفاقی دارلحکومت پریلغار کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے کیونکہ یہ لانگ مارچ سیاسی نہیں بلکہ سازش کی پیداوار ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے پولیس اہلکاروں پر گولی چلائی، سرپھاڑے، ججوں اور پولیس حکام کو دھمکیاں دیں، اداروں پر حملے کئے۔ سازشی عناصر پاکستان کے خلاف اپنی سازش میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد اب یہ نئی سازش کررہے ہیں تاکہ خون خرابے کے ذریعے ملک کو سیاسی عدم استحکام اور انتشار کا شکار کیاجاسکے۔ اجلاس نے کہا کہ پہلے پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے ، معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کی گئی، قومی اداروں میں پھوٹ ڈالنے کی سازش کی گئی، اداروں پر حملوں کی سازش کی، شہداءکے خلاف غلیظ مہم چلا کر سازش کی گئی، پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے آئین کے خلاف سازش کی گئی، فارن فنڈنگ سے پاکستان میں دھرنے کی سازش کی گئی، سی پیک اور پاکستان کے دوستوں کے خلاف سازش کی گئی، سائیفر کے نام پر پاکستان کی سلامتی کے خلاف سازش کی گئی اور اب یہ سازشی عناصر پاکستان کی معاشی اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے خلاف لانگ مارچ کے نام پرنئی سازش کر رہے ہیں۔ اس سازش کو قانون کی طاقت سے کچلا جائے۔ اجلاس نے اس ضمن میں تمام فیصلوں کا اختیار پارٹی صدر اور وزیراعظم پاکستان کو سونپ دیا۔

اجلاس نے پشاور میں اساتذہ پر خیبرپختونخوا پولیس کے بہیمانہ تشدداور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عمران خان کی فسطائیت کا ثبوت قرار دیا اور کہا کہ عمران خان کے پاس سیلا ب متاثرین کے لئے کوئی وقت ہے اور نہ ہی خیبرپختونخوا کے اساتذہ اور عوام کے لئے ہی کوئی ریلیف ہے۔ اسمبلی چوک ، پشاور میں جس طرح نہتے اساتذہ پر شیلنگ ، لاٹھی چارج اور واٹر کینن سے ظلم کیاگیا ، وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ 8 سال سے خیبرپختونخوا میں عمران خان کی حکومت مسلط ہے لیکن سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پینشن دینے کے لئے خزانے میں پیسے نہیں۔ کیاصوبہ خیبرپختونخوا مالی طورپر ڈیفالٹ کرچکا ہے؟ پشاور میں پرامن اساتذہ کو احتجاج کا حق نہیں لیکن عمران خان اسلام آباد پر جتھوں، فسادیوں اور شرپسندوں کے ساتھ حملہ آور ہونے کی تیاری کررہا ہے۔ اجلاس نے اساتذہ کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے مطالبات پورے کرنے اور تمام گرفتار اساتذہ اور مظاہرین کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس نے فیصلہ کیا کہ ملک بھر میں پارٹی کے ورکرز کنونشن منعقد کئے جائیں گے جن سے پارٹی کی مرکزی قیادت خطاب کرے گی ۔ اس ضمن میں پارٹی کے وفاقی اور صوبائی عہدیداروں میں ذمہ داریاں تقسیم کی گئیں۔

اجلاس نے پارٹی کی نائب صدر مریم نوازشریف اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی ایوان فیلڈ ریفرنس میں بریت کے فیصلے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو مبارک دی اور کہاکہ بریت کا یہ فیصلہ حق کی فتح اور سیاسی بدبودار انتقام کے منہ پر قانون قدرت کا زوردار تھپڑ ہے۔ اجلاس نے پارٹی کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کی نارووال سپورٹس کمپلیکس کے مقدمے میں بریت کا بھی خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں مبارک پیش کی۔ اجلاس نے سیاسی انتقام کا جرات وبہادری اور استقامت سے مقابلہ کرنے پر ان راہنماﺅں کو خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button