پاکستانی خبریںعالمی خبریں

بڑا بھائی لندن اور چھوٹا پاکستان میں امریکی سازش میں ملوث تھا

خلیج اردو
اسلام آباد : سابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکی مراسلے پر جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ کہتے ہیں قومی سلامتی کمیٹی نے گزشتہ اجلاس کے اعلامیے کی توثیق کی ہے۔

بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکی مراسلے کی زبان صرف غیر سفارتی نہیں تکبرانہ بھی تھا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے اپنے گزشتہ اجلاس کے اعلامیے کی توثیق کرکے میرے موقف کی تائید کی ہے جس کے بعد سپریم کورٹ کو نوٹس لے کر جوڈیشل کمیشن کے ذرئعے تحقیقات کرنے چاہیئے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جو میں کہتا تھا کہ وہ ثابت ہوگئی ہے۔ عدالت کو چاہیئے کہ ملکی معاملے پر کیمروں کے سامنے جوڈیشل انکوائری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ قومی غیرت پر سمجھوتہ ہمیشہ کیلئے قوم کو غلام بنائے رکھا۔

عمران خان نے کہا کہ جس دن امریکی میں ہمارے سفیر اسد مجید کو طلب کرکے دھمکیاں دیں گئیں، اس سے ایک دن بعد قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی اور سب میرے خلاف ہوگئے۔

میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میرے اتحادیوں اور اراکین اسمبلی کے انحراف میں گہرا ربط ہے۔ چیف الکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے عمران خان نے کارکنان کو اسلام آباد کی طرف مارچ کی تیاریوں کا پیغام دے دیا۔

سابق وزیر اعظم نے چیف الکشن کمشنر کو غیرجانبدار قرار دیتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا الیکشن کمشنر سارے فیصلے ہمارے خلاف دے رہا ہے۔ ہمیں اس پر اعتبار ہی نہیں تو اسے مستعفی ہو جانا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ امپائر پر ٹیم کو اعتبار ہی نہیں تو اس امپائر کو خود کو الگ کرنا چاہیئے۔ تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے اور ہمارا مطالبہ بالکل درست ہے۔

عمران خان نے مبینہ غیر ملکی سازش کے خلاف قوم کو اسلام آباد کی جانب مارچ کیلئے تیاری کرنے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پوری جماعت اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک گیر تحریک کی تیاری کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک ، اتحادیوں اور میرے اپنے اراکین کا انحراف سب ایک پلان کے تحت ہے۔ سپریم کورٹ ضمیر بیچنے والوں کے خلاف صدارتی ریفرنس پر جلد فیصلہ سنائیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button