پاکستانی خبریںعالمی خبریں

حکومت کرنا مشکل ہے اور انتخابات کی تیاری نہیں ، حکومت مشکل حالات میں مشاورت کرنے لگی

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے معاشی اور سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اہم فیصلوں کیلئے اتحادیوں سے مشاورت شروع کر دی۔ ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی ، جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا فضل الرحمن اور پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری سے الگ الگ ملاقات کی اور موجود ملکی مسائل پر تفصیلی بات کی

وزیراعظم شہباز شریف کی سابق صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں۔ وزیراعظم کی سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے آصف زرداری کو دورہ لندن سے متعلق بھی اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں سیاسی صورتحال سمیت آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کرائی کہ تمام فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔

ملاقاتوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ، اسٹاک ایکسچینج میں مندی ، آئی ایم ایف ڈیل میں تاخیر ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سمیت آئندہ انتخابات کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ فیصلہ ہوا کہ تمام فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کیے جائیں گے جس کیلئے منگل کو اہم اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوگا

دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان نے وزیر اعظم کو موجودہ حالات میں فوری انتخابات کا مشوورہ دے دیا۔ خالد مقبول صدیقی نے وزیر اعظم، سے ملاقات میں موقف اپنایا کہ عام انتخابات ہی موجودہ مسائل کا حل ہیں ۔فریش مینڈیٹ لیا جائے دیر کی تو بدنصیبی ہوگی۔ مردم شماری کا آغاز اگست کی بجائے جون میں جبکہ انتخابی اصلاحات ایک ہفتہ میں بھی ہوسکتی ہیں

ایم کیو ایم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع سے متعلق قانون سازی کی بھی تجویز دے دی نسرین جلیل کی بطور گورنر سندھ تقرری کا بھی دفاع کیا وزیراعظم نے ایم کیو ایم کی تجویز پر اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button