پاکستانی خبریں

رکنِ قومی اسمبلی صالح محمد سے وفاقی پولیس کا توہین آمیز سلوک،وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور آئی جی اسلام آباد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ

خلیج اردو
اسلام آباد: گزشتہ دنوں پولیس کی حراست سے رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کی نامناسب تصویر وائرل ہونے پر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے نام کھلا خط لکھا ہے۔ خط میں وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ اور آئی جی اسلام آباد کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سابق سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ پارلیمان کو اپنی ہیئت، کردار اور حیثیت کے اعتبار سے ملکی سیاسی نظام میں غیرمعمولی تقدیس اور مرکزیت حاصل ہے۔ ہمارا دستور اللہ تعالیٰ کی مطلق حاکمیت کے بعد اختیارات کا سر چشمہ عوام کو قرار دیتا ہے۔ آئین ریاست کو عوام ہی کے منتخب نمائندوں کے ذریعے ان اختیارات کےاستعمال کا حق سونپتا ہے۔

اسد قیصرنے کہا کہ 21اکتوبر کو وفاقی پولیس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے بیہودہ الزام میں صالح محمد کو گرفتار کیا۔ پھر نہایت توہین آمیز طریقے سے ان کے گلے میں تختی لٹکا کر ان کی تصویر بنائی گئی جسے میڈیا پر جاری کیاگیا۔

مسٹر قیصر نے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان کے سربراہ کے طور پر اسلام آباد پولیس کے شرمناک اقدام کا فوری نوٹس لیں ۔ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو استحقاق کمیٹی میں طلب اور آئی جی اسلام آباد کو ذمہ داروں سمیت فوری معطل کیا جائے۔

صالح محمد کی ایک ایسی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ان کے گلے میں مجرمان کی طرح کی تختی لٹکائی گئی تھی اور اس سے متعلق سوشل میڈیا میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ احتجاج کے حق کو استعمال کرنے پر ایک رکن قومی اسمبلی کی سرعام تذلیل کی گئی

واقعے پر آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ سی آر او انچارج اور ملوث اہلکار کو تا حکمِ ثانی معطل کردیا تھا۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز کو انکوائری کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی ایم این اے صالح محمد کے کہنے پر اس کے گن مین کی طرف سے فائرنگ کے واقعے پر ملزمان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نےاستعاثہ کے چار روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button