خلیج اردو
29 اکتوبر 2020
عاطف خان خٹک
اسلام آباد: پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ نواز کے رہنما ایاز صادق کی جانب سے بھارتی جنگی پائلٹ ابھینندن سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا کا غصہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا۔اسے ملک دشمنوں کی زبان قرار دیا جارہا ہے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران ایاز صادق کا کہنا تھا کہ حکومت بھارتی پائیلٹ ابھنندن کی بات ہی نہ کرے۔ مجھے یاد ہے شاہ محمود قریشی صاحب بھی اس میٹنگ میں تھے، جس میں وزیرِ اعظم نے آنے سے انکار کر دیا اور فوج کے سربراہ تشریف لائے۔ ان کے پیر کانپ رہے تھے، ماتھے پر پسینہ تھا، اور ہم سے شاہ محمود صاحب نے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے، اب بھینندن کو واپس جانے دیں کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو رات نو بجے ہندوستان پاکستان پر حملہ کرنے والا ہے۔ ہندوستان نے کوئی حملہ نہیں کرنا تھا، حکومت نے صرف گھٹنے ٹیک کر ابھینندن کو واپس بھیجنا تھا۔
اس بیان کو بھارت میڈیا میں خاصی پزیرائی ملی جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کافی غصے کا اظہار کررہے ہیں۔ جسے دیکھتے ہوئے ایاز صادق نے وضاحت میں کہا ہے کہ ان کے گذشتہ روز کے بیان کے حوالے سے انڈین میڈیا میں جو کچھ نشر کیا جا رہا ہے وہ سیاق و سباق سے ہٹ کر اور اس کے بالکل برعکس ہے جو انھوں نے درحقیقت کہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھینندن جب پاکستان آئے تھے تو وہ کوئی مٹھائی بانٹنے نہیں آئے تھے، انھوں نے پاکستان پر حملہ کیا تھا اور ان کا طیارہ گرانا پاکستان کی فتح تھی لیکن سیاسی قیادت نے حواس باختہ ہوکر بازی پلٹ دی۔ یہ فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا مگر اس میں سول لیڈرشپ کی کمزروی نظر آئی ۔
اس کے ردعمل میں حکومت وفاقی وزیر برائے اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے اس قسم کی باتیں کی جا رہی ہیں جن سے دشمن کے ایجنڈے کو شہ ملتی ہے۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔
ایاز صادق ہر مہینے باہر کے ایک دو دورے کرتے۔۔کھوج لگائی تو پتہ چلا اسمبلی کے ایک آفیسر کی خاص ڈیوٹی تھی۔صاحب کے لیے باہر کے ٹرپس ڈھونڈنا۔۔سٹوری چھپنے کے بعد مھجے فون کیا اور غصے میں کہا یہ کونسی صحافت ہے
NA speaker catching up with PM in globetrotting https://t.co/89v9b6kWeX
— Khawar Ghumman (@Ghummans) October 29, 2020
ایاز صادق کو کوئی بتائے کہ انڈین حملے کا خطرہ مول لیکر ہی پاکستانی طیاروں نے انڈیا کے اندر بم گرائے تھے… جو فوج انڈیا کا جہاز گرا سکتی ہے، انڈین علاقے میں بم گرا سکتی ہے کیا وہ انڈیا کے حملے سے ڈرتی ہے؟
— Anwar Lodhi (@AnwarLodhi) October 29, 2020