پاکستانی خبریںعالمی خبریں

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا اسٹبلشمنٹ پر اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کی کوششوں کا الزام

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے الزام عائد کیا ہے کہ افواج پاکستان ہمیشہ سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنا چاہتی تھیں۔

ٹویٹ کے مختلف سیزیز میں شیریں مزاری نے پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک اینکر پرسن احمد قریشی کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ آپ بکواس کررہے ہو۔ سب جانتے ہیں آپ کس کیلئے کام کرتے ہو۔ سوال اٹھتا ہے کہ کون آپ کو عمران خان پر تنقید کیلئے مواد فراہم کرتا ہے۔ کون آپ کی پشت پناہی کررہا ہے۔ آپ ایک سال سے عمران خان کی خارجہ پالیسی پر تنقید کررہے ہو کیونکہ جن کیلئے آپ کام کرتے ہو وہ اسرائیل کو تسلیم کرنا چاہتے تھے جبکہ عمران خان سرعام اسرائیل پر ان کی پالیسیوں کی وجہ سے تنقید کرتا تھا۔

احمد قریشی نے اپنے ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کیلئے تیار ہوا تھا۔ عمران خان نے ذاتی اور خاندان کے اثررسوخ کو بھی استعمال کیا لیکن کھیل اس وقت بگڑا جب عمران خان کی حکومت بیڈ گورنسس کی وجہ سے غیر مستحکم ہوئی۔

مسٹر قریشی نے اپنے فالورز کو بتایا کہ وہ اس حوالے سے مزید معلوات فراہم کرتا رہے گا۔

ڈاکٹر مزاری کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمیشہ اسرائیل کو ان کی ریاستی دہشتگردی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بناتا رہا ہے۔ عمران خان فلسطین کے حق میں بھی بیان دے چکا ہے جس میں یوم القدس پر عمران خان کا بیان شامل ہے اور ایسے میں جب ’’ امپورٹڈ حکومت ‘‘ خاموشی تھی تو عمران خان نے فلسطینیوں کی نمائندگی کی۔

انہوں نے اینکر احمد قریشی کو حقائق دوبارہ سے دیکھنے کا مشورہ دیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ عمران مخالف قوتوں کی حمایت سے پہلے بنیادی معلومات جان لیا کریں۔

ڈاکٹر مزاری نے آئی ایس پی آر کے آفیشل اکاؤنٹ کو منشن کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کافی سارے حساس معاملات پر خاموش ہیں لیکن ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے۔ ہم نے ایک سال احمد قریشی کو دیکھا ہے کہ وہ عمران خان اور ان کی خودمختار خارجہ پالیسی کو نشانہ بناتے ہوئے الزامات لگا رہا ہے۔ ہم نے اسے نظر انداز کیا کیونکہ ان کی اتنی وقعت نہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے آئی ایس پی آر کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ ایک بار پھر دہراتی ہوں کہ ہمیں کنارے سے نہ لگایا جائے۔ ہمارے منہ ان معاملات نہ کھلوایا جائے جس پر ہم ملکی مفاد کی خاطر چھپ ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button