پاکستانی خبریں

سابق چیئرمین نیب پر ماضی میں الزامات لگانے والی خاتون پارلیمنٹ پہنچ گئی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں آبدیدہ ہوگئیں

خلیج اردو

اسلام آباد : سابق چیئرمین نیب اور طیبہ گل وڈیو اسکینڈل کی گونج پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تک پہنچ گئی۔ طیبہ گل کے الزامات پر کمیٹی نے جاوید اقبال کو چیئرمین لاپتہ افراد کمیشن کے عہدے سے ہٹانے کی سفارش کردی اور واضح کیا کہ آئندہ اجلاس میں سابق چیئرمین کے پیش نہ ہونے پر انکے وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔

 

سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پر الزامات لگانے والی خاتون نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے اہم انکشاف کردیئے۔ متاثرہ خاتون اپنی روداد سناتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

 

خاتون نے کمیٹی کو بتایا کہ میرے جلاف جھوٹا ریفرنس دائر کیا گیا، اور مجھے 15 جنوری 2019 کو نیب لاہور نے اسلام آباد سے رات کو گرفتارکیا۔

 

انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم اگلی صبح آئے تو میری حالت خراب تھی۔میرے کپڑے پھٹے ہوئے تھے، کمرے میں میرے اوپر کیمرے لگا کر تلاشی لی گئی۔ بغیر لیڈی اسٹاف مجھ سے یہ سلوک کیا گیا۔

 

خاتون نے الزام عائد کیا کہ سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے

میرا نمبر لے کر مجھے بار بار کالز کرنا شروع کردیں۔جاوید اقبال کے پرسنل سیکرٹری سہولت کار کا کردار ادا کرتے رہے۔

 

خاتون نے ڈی جی نیب شہزاد سلیم سے گفتگو کی ریکارڈنگ بھی پی اے سی میں پیش کردی۔ جو دوران اجلاس چلائی بھی گئیں۔

 

 

چیئرمین پی اے سی نورعالم خان نے موجودہ چیئرمین نیب ظاہرشاہ کو معاملے

کی تحقیقات کی ہدایت کردی، جب کہ ڈی جی نیب، ڈائریکٹرز سمیت ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی بھی ہدایت جاری کی۔

 

 

چیئرمین پی اے سی نےمتاثرہ خاتون کو یقین دہنائی کرائی کہ انکوائری کے بعد وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان کوسفارشات بھجوائی جائیں گی اور خاتون کو ہراساں کرنے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button