پاکستانی خبریںعالمی خبریں

عالمی کمپنیوں اور ممالک کی معاشی کیفیت سے متعلق درجہ بندی کرنے والے ادارے موڈیز نے پاکستان کی منفی ریٹنگ جاری کر دی

خلیج اردو
کراچی : عالمی مالیاتی کارپوریشن اور ممالک کی معاشی کیفیت کا جائزہ لینے والی کمپنی موڈیز نے پاکستان کی بگڑتی ہوئی معاشی و مالیاتی صورتحال کے تحت اس کا درجہ مستحکم سے منفی کردیا ہے۔

موڈیز کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے امدادی رقم ملنے سے ریٹنگ برقرار رہ سکتی تھی تاہم اب تک بیل آؤٹ کی امدادی رقم نہ ملنے پر پاکستانی کی معاشی کیفیت میں تبدیلی کی گئی ہے۔

موڈیز نے اپنے بیان میں پاکستان کو بی تھری ریٹنگ میں شامل کیا ہے جسے جنک ریٹنگ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان میں غیریقینی مالیاتی صورتحال اور بیرونی مالیاتی اثرات کے زد میں ہونے کی بنا پر کیا گیا ہے۔

موڈیز کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے پاکستان شدید مالیاتی مشکلات کا شکار ہے جبکہ دوسری جانب سیاسی افراتفری نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف نے بھی 6 ارب ڈالر امداد کا سلسلہ موقوف کررکھا ہے۔

موجودہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تسلی کے لیے ایندھن کی قیمت میں غیرمعمولی اضافہ بھی کیا ہے لیکن اب بھی آئی ایم ایف مزید یقین دہانیوں پر زور دے رہا ہے۔ موڈیز کے مطابق پاکستان میں کمزور پڑتے اداروں اور طرزِ حکومت نے معاشی پالیسی اور اس کے مستقبل کو مزید غیریقینی بنادیا ہے۔ پھر اس میں آئی ایم ایف کی ایکسٹینٹڈ فنڈ فیسلٹی ( ای ایف ایف) کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا ہے۔

موڈیز نے پاکستان میں زرِ مبادلہ کی کم ترین سطح پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دوسری طرف ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 11 ماہ میں تجارتی خسارہ 43 ارب 33 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا ہے گذشتہ برس اسی عرصے میں تجارتی خسارہ 27 ارب 45 کروڑ ڈالرز تھا سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 57.85 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جولائی سے مئی تک 28 ارب 84 کروڑ ڈالرز کی برآمدات کی گئیں برآمدات میں گذشتہ برس کے مقابلے میں 27.78 فیصد اضافہ ہوا جولائی سے مئی تک 72 ارب 18 کروڑ ڈالرز کی درآمدات کی گئیں درآمدات میں گذشتہ برس کے مقابلے میں 44.28 فیصد اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق مئی میں دو ارب 60 کروڑ ڈالرز کی برآمدات کی گئیں برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 10.22 فیصد کمی ہوئی مئی میں درآمدات کا حجم 6 ارب 64 کروڑ ڈالرز رہا۔ مئی میں تجارتی خسارہ 4 ارب 4 کروڑ ڈالرز رہا ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 6.90 فیصد اضافہ ہوا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button