پاکستانی خبریںعالمی خبریں

عمران خان سے امریکی رکن کانگرنس کی ملاقات : دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کیخلاف توانا آواز بننے پر خان کی مشکور ہوں، الہان عمر

خلیج اردو
اسلام آباد : امریکی رکنِ کانگریس الہان عمر نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف سیکرٹریٹ آکر سابق وزیر اعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی ہے۔ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، مرکزی سیکرٹری جنرل اسدعمر ، ڈاکٹر شیریں مزاری ، زلفی بخاری، ڈاکٹر شہباز گل بھی موجود تھے۔

ملاقات میں دوطرفہ امور اور باہمی تعلقات کے امور پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں بھارت میں پھیلتے شدت پسند ہندوتوا نظریے اور مسلمانوں پر اسکے تباہ کن اثرات پر بھی بات چیت کی گئی۔ دنیا بھر سے اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے چیئرمین تحریک انصاف کی بےمثال قیادت و خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

، امریکی رکنِ کانگرس الہان عمر کا کہنا ہے کہ ایک عرصے سے آپ سے ملاقات کی خواہاں تھی۔ دنیا بھر سے اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے عمران خان نے قابلِ قدر قیادت پیش کی۔ دنیا بھر سے اسلاموفوبیا کے کیخلاف آوازیں بلند ہور ہی ہیں۔ اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے ایک مسودۂ قانون خود امریکی پارلیمان میں لایا جارہا ہے۔

الہان عمر نے بتایا کہ دنیا بھر سے مذہبی امتیاز خصوصاً مسلمانوں کیخلاف بغض و تعصب کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کیخلاف توانا آواز بننے پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی مشکور ہوں۔
اس موقع پر چیئرمئین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ محترمہ الہان عمر کی آمد کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہیں۔ کئی طرح کی مشکلات اور مزاحمت کے باوجود الہان عمر کا اسلاموفوبیا کے انسداد کا علم اٹھانا قابلِ تحسین ہے۔ حق کی سربلندی کیلئے جدوجہد جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کا خلاصہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نو گیارہ کے بعد اسلام اور اہلِ اسلام کیخلاف بدترین انتقامی مہم کا نشانہ بنایا گیا۔ مسلم قیادت اہلِ عالم کو اسلام اور پیغمبرِ اسلام کا درست تعارف کروانے میں ناکام رہی۔ شدت پسندی اور دہشتگردی کو اسلام اور شعائرِ اسلام سے جوڑا گیا۔

مسٹر خان نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ عرب کے دل و دماغ جیت کر نظریاتی انقلاب برپا کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ میں غزوات کے دوران دونوں جانب سے صرف 1200 افراد کی جانیں گئیں۔ اسلام کی دہشتگردی اور شدت پسندی سے نسبت کی کوئی توجیہ دستیاب نہ تھی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں نسل پرستی کا جن بوتل سے نکال دیا گیا ہے۔ ہندوستان میں نفرت کا رخ مسلمانوں کی جانب موڑا جارہاُہے۔ بھارت میں ہندوتوا نظریات کا پھیلاؤ معقول دماغوں کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button