پاکستانی خبریںعالمی خبریں

عمران خان سے زیادہ اس ملک کو فوج کی ضرورت ہے،سابق وزیر اعظم

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فوج ملکی سالمیت کی آخری لکیر ہوتی ہے۔ فوج کے خلاف بات نہ کی جائے۔

عمران خان نے بدھ کی شب سوشل میڈیا پر صارفین سے لائیو گفتگو کی اور ان کے سوالوں کے جواب دیئے۔ ٹویٹر پر لائیو اسپیس کو ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد نے دیکھا اور یہ تعداد مختلف اوقات میں مختلف رہی۔

اس سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاک فوج ملک کی بقا کیلئے لازم ہے۔ فوج نہ ہوتی تو یہ ملک نہ ہوتا۔ ملک کو عمران خان سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے فوج کو ہمیشہ متنازع بنانے کی کوشش کی۔ ان پر ذاتی حملے کیے۔ ہمیشہ اپنے جلسوں میں ان کو بدنام کیا جو کچھ دشمن نہیں کر سکا وہ ان اسیاست دانوں نے کیا۔

اپنے چاہنے والوں سے عمران خان نے کہا کبھی بھی اپنی فوج پر تنقید نہ کریں۔ یہی ہمارا دشمن چاہتا ہے کہ عوام فوج سے متنفر ہو جائے اور ہم نے دشمن کو کامیاب نہیں ہونے دینا۔

 

مسٹر خان نے 21 اپریل کو لاہور جلسے سے متعلق سیکورٹی الرٹ کے سوال پر کہا کہ عوامی لیڈر ہوں۔ لوگوں کی مجھ سے بہت سی توقعات ہیں۔ میں ان کو مایوس نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا لاہور کے جلسے میں شرکت ضرور کروں گا۔ انتظٖامیہ نے سیکورٹی خطرات کا جو الرٹ جاری کیا ہے وہ اپنی جگہ لیکن موت تو ایک دن آنی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ویڈیو لنک پر خطاب کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ سیکورٹی فراہم کرنے حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وہ اپنا کام کرے۔

عمران خان نے اپنے ماننے والوں سے کہا کہ وہ اداروں کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ادارے افراد سے ہی بنتے ہیں اور ان میں ایک دو افراد کی خرابی سے وہ خراب نہیں ہو جاتے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کی جانب سے جب احتجاج کی کال دی گئی تو امید نہیں تھی کہ اتنی تعداد میں پبلک آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پانچ فیصد لوگوں کے نکلنے کی امید تھی۔ مجھے میرے چاہنے والوں نے سرپرائیز دے دیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات میں مکمل تیاری کے ساتھ جاوں گا۔ تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لیں گے۔ امیدواران کا انتخاب میرٹ پر ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں جلد عام انتخابات کرائے جائیں کیونکہ یہی وہ راستہ ہے جس سے عوام اپنا فیصلہ دے گی۔

عمران خان نے ان کے حکومت کے خاتمے کو ایک بار پھر امریکی سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی میر جعفروں کی مدد سے ان کی حکومت کا خاتمہ کیا گیا۔ عوام اس امپورٹڈ حکومت کو کبھی قبول نہیں کرے گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button