پاکستانی خبریںعالمی خبریں

ملک سےاندھیروں کا خاتمہ کرنے کی دعویدار حکومت نے 12 سے 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ شروع کر لی

خلیج اردو
اسلام آباد : سابقہ حکومت پر بجلی کے کارخانوں کو ایندھن کی فراہمی نہ کرنے کا الزام لگانے والی موجود حکومت نے آتے ہی لوڈشیڈنگ سے عوامی کا جینا محال کر دیا۔ ملک میں پاور شارٹ فال 9 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا لیکن پیداوار جوں کی توں ہے۔

میڈیا رپورٹس میں پاور ڈویژن کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ اس بجلی گھروں کوایل این جی اورفرنس آئل کی مطلوبہ فراہمی مکمل بحال نہ ہوسکی ۔سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے سحروافطار میں بھی لوڈشیڈنگ کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

پاور ڈویژن کے مطابق ملک بھر میں بجلی کی مجموعی پیداوار18 ہزار 400 میگاواٹ کی سطح پر برقرا ہے جبکہ بجلی کی طلب 27 ہزار 200میگاواٹ اور مجموعی پیداواری صلاحیت 36 ہزار16 میگاواٹ ہے، ذرائع پاورڈویژن کا کہنا ہے کہ پن بجلی ذرائع سے 3 ہزار500میگاواٹ ،سرکاری تھرمل پاورپلانٹس 900 میگاواٹ ،نجی شعبے کے بجلی گھروں سے14 ہزارمیگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے

ملک بھرمیں 12 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ہائی لاسزوالے علاقوں میں 18 گھنٹے تک بجلی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ دارلحکومت میں 3،3 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جانے لگی۔

روزہ اور گرمی میں لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کردیا۔ کاروباری سرگرمیاں اور معمولات زندگی متائثر ہوکر رہ گئیں۔ دوسری طرف ملک میں ہیٹ ویو کی شدت بڑھ گئی ہے۔ درجہ حرارت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔وزارت موسمیات تبدیلی نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا۔ وفاقی وزیر موحولیات شیری رحمان کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمننگ کی وجہ سے گرمی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button