پاکستانی خبریں

وفاقی وزیر کی صاحبزادی کے خلاف مبینہ مقدمہ، پولیس نے غداری کے مقدمے کے اندراج سے لاتعلقی کا اظہار کردیا

خلیج اردو
اسلام آباد: سوشل میڈیا پراسلام آباد پولیس اس بات کو لے کر تنقید کی زد میں ہے کہ وفاقی پولیس نے مبینہ طور پر وزیر انسانی حقوق شیری مزاری کی صاحبزادی اور ممتاز سماجی رہنما ایمان زینب مزاری کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس حوالے مذمتی ٹرینڈ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

تاہم اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے وضاحت جاری کی ہے کہ وفاقی پولیس نےغداری کے جرم کے تحت کوئی بھی ایف آئی آر درج نہ کی ہے اور ایف آئی آر میں غداری کی دفعہ کے متعلق چلنے والی رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں محسن داوڑ سمیت کسی بھی پارلیمنٹیرین کا نام بھی شامل نہیں۔

پولیس نے مذکورہ واقعے کی تفصیلات بارے بتایا ہے کہ مظاہرین کو اسلام آباد انتظامیہ نے پریس کلب تک احتجاج محدود رکھنے کا کہا لیکن مظاہرین نے اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات سے انکار کردیا اور پولیس کے ساتھ مزاحمت شروع کردی۔

پولیس نے بتایا ہے کہ اس مزاحمت کے دوران تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے جس کے بعد واقعہ پر قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور درج شدہ ایف آئی آر میں صرف مجمع خلاف قانون میں شامل اور ان کو اشتعال دلانے والے افراد کا نام شامل کیا گیا ہے۔

پولیس نے تردید کی ہے کہ ایف آئی آر میں نہ ہی کسی پارلیمنٹیرین کا نام شامل کیا گیا نہ ہی غداری کی دفعہ لگائی گئی بلکہ ایک مجمع خلاف قانون کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی۔

ترجمان پولیس کے مطابق پچھلے دو دن سے بھی مظاہرین پریس کلب پر موجود ہیں چونکہ وہ پر امن ہیں ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی گئی ہے۔ یہ بھی وضح کیا گیا ہے کہ کیس کی تفتیش بھی میرٹ پر کی جائے گی۔

پولیس نے جس ٹکراؤ کا ذکر کیا ہے وہ دراصل گزشتہ دنوں اسلام آباد میں بلوچ طلباء کی جانب سے اسلام آباد میں ایک احتجاج کے دوران پیش ہونے والا واقعے ہے جہاں اسلام آباد کے ریڈزون جانے کی کوشش کرنے والے طلباء پر مبینہ طور پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا تھا۔

احتجاج کرنے والے طلباء سے جب خلیج اردو نے گفتگو کی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے ایک ساتھی طالب علم کو لاپتہ کیا گیا ہے جس کی بازیابی کیلئے وہ احتجاج کررہے ہیں۔

حفیظ بلوچ نامی طالب علم کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے اسلام آباد پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی کیمپ لگایا گیا ہے جس سے اظہار یکجہتی کیلئے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد وہاں کا دورہ کررہے ہیں۔

پاکستان میں دو بڑی اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے بھی کیمپ کا دورہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button