پاکستانی خبریںعالمی خبریں

پاکستان کی سیاست میں تشدد اور نفرت کا کلچر پروان چڑھنے لگا، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری پر نامعلوم ملزمان کا حملہ

خلیج اردو
اسلام آباد: سیاست میں عدم برداشت کا کلچر پروان چڑھنے لگا۔ اسلام آباد میں سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور ان کے ساتھیوں پر حملہ کیا گیا ہے۔

پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے ریسٹورنٹ میں بیٹھے پی ٹی آئی رہنما پر دھاوا بول دیا۔۔واقعے کے خلاف قاسم سوری نے تھانہ کوہسار میں درخواست دیدی۔

سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے قانونی چارہ جوئی کیلئے تھانہ کوہسار میں ایس ایچ او کے نام درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ساتھیوں کے ساتھ سحری کرنے ریسٹورنٹ میں بیٹھا تھا کہ حملہ آوروں نے دھاوا بول دیا۔ ملزمان نے ڈنڈوں سے حملہ کرکے جان سے مارنے کی کوشش کی۔

مسٹر سوری کا کہنا ہے کہ مجھ پر اور میرے ساتھیوں کے اوپر تشدد کیا گیا۔مارکیٹ میں موجود دیگر افراد نے بیچ بچاؤ کراکر ہماری جان بخشی کرائی۔ملزمان دو عدد ڈبل کیبن میں فرار ہوگئے۔ قانون چارہ جوئی کرکے انصاف دیا جائے۔

حملے کے بعد قاسم سوری اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پولی کلینک اسپتال پہنچے اور میڈیکل چیک اپ کرایا۔

میڈیا سے گفتگو میں سابق ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والوں کو ریسٹورنٹ میں موجود لوگوں نے کرسیاں ماری اور وہاں سے بھاگنے پر مجبور کیا۔ اگر یہ لوگ ایسا کرتے رہے تو انہیں کہیں پر بھی لوگ بیٹھنے نہیں دیں گے۔

ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد پولیس فیصل کامران کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔سیف سٹی اور ریسٹورنٹ کے کیمروں سے ملزمان کو ٹریس کیا جارہا ہے۔ جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

پاکستان کی سیاست میں تشدد کا کلچر حالیہ دہائی میں پروان چڑھا ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد کے ایک پوش ریسٹورنٹ میں رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کے ساتھ بھی ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا۔

دوسری طرف سعودی عرب کے مسجد نبوی میں حکومتی وفد کو نازیبا نعروں کا سامنا کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اوروفاقی وزیر شاہ زین بھگٹی کو چور چور کے نعروں کا سامنا کرنا پڑا۔

سامنے آنے والی کچھ فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شاہ زین بھگٹی کو دھکے بھی دیئے گئے۔ اس واقعے کو وفاقی وزیر نے اپنے بیان میں افسوسناک قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی اکثریت مسجد نبوی میں پیش آنے والے واقعے کو افسوسناک قرار دے رہی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button