پاکستانی خبریںعالمی خبریں

پاکستان کے مشترکہ پارلیمنٹ میں یاسین ملک کی سزر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد مترفقہ طور پر منظور کر لیا گیا

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قراداد متفقہ منظور کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی حکومت کی طرف سے عمر قید کی سزا کی شدید مذمت کی اور عالمی برادی سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوان میں موجودہ معاشی صورتحال اور عالمی معاشی و سلامتی کی صورتحال پر تحریک پیش کی جبکہ حریت لیڈر یاسین ملک کی سزا کے خلاف قرارداد مذمت وفاقی وزیر ریاض حسین پیزادہ نے پیش کی جسے متفہ طور پر منظور کی گئی اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کاش عمران خان یاسین ملک کی اہلیہ کی اپیل کو سن لیتے مگر افسوس انہیں سیاست زیادہ مقدم تھی۔

سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے یاسین ملک کو ایک نام نہاد ٹرائل کے ذریعے سزا سنائی گئی انہوں نے کہا کہ آج پارلیمنٹ کی یہ حیثیت ہے کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ ہو یا فیٹف کا یا کوئی اور، اسکی تفصیلات یہاں نہیں رکھی جاتیں انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف بضد ہے تو ہمیں بھی ڈٹ جانا چاہیئے کہ ہم نرخوں میں اضافہ نہیں کریں گے۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم قرارداد منظور کرکے اظہار یکجہتی کررہے ہیں اس کی اپنی اہمیت ہے انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان کشمیریوں کے موقف کا حامی ہے اور ساتھ کھڑا ہے انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی افسوس سے کہوں گا کہ گزشتہ چار سال میں کشمیریوں پر قیامتیں گزر رہی ہیں ہم چار سال اقتدار کی جنگوں میں مصروف رہے۔

وزیر مواصلات مولانا اسد محمود نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی ناکام کشمیر پالیسی کی وجہ سے آج بھارت کو کشمیری عوام کے خلاف اس قسم کے اقدام اٹھانے کی جرات ہوئی ۔اجلاس میں ایم کیوایم کے سینیٹر فیصل سبزواری اور رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر نے بھی اظہار خیال کیا ،اسپیکر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منگل کی سہہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button