پاکستانی خبریںعالمی خبریں

پاک فوج کی قربانیوں کا سلسلہ جاری ، 7 جوان شہید ، افغان حکام کو دہشتگردی کے ثبوت دکھائے گئے

خلیج اردو
راولپنڈی : شمالی وزیرستان کے قریب پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 7 فوجی شہید ہوگئے۔۔ آئی ایس پی آر کے مطابق وطن عزیز کی حفاظت کیلئے جان قربان کرنے والے شہدا ہمارا فخر ہے۔

شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب ایشام میں فوجی قافلے پر حملہ کیا گیا سیکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی جس کے نیتجے میں 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 7 فوجی شہید ہوگئےشہداء میں 36 سالہ حوالدار طارق یوسف، 34 سالہ سپاہی سلیمان وقاص، 26 سالہ سپاہی جنید علی شامل ہیں جبکہ27 سالہ سپاہی اعجاز حسین، 25 سالہ سپاہی وقار احمد، 24سالہ سپاہی محمد جواد امیر، 23 سالہ سپاہی ارشد علی شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہے، ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

دوسری طرف دہشتگردی کے مقاصد کیلئے افغان سرزمین کا پاکستان مخالف استعمال ہونے پر افغان ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ دو اہم واقعات پر احتجاجی مراسلہ حوالے کرکے واضح کیا گیا کہ دہشتگرد افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشتگرد کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

پاکستان میڈیا میں ذمہ دار ذرائع سے چلنے والی خبروں کے مطابق افغان سرحدی فورسز نے 14 اپریل کو چترال میں پاکستانی فوجی چوکیوں پر بلا اشتعال گولہ باری کی۔ افغان سرحدی فورسز نے توپ خانے سے گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے 5 سے 6 گھنٹے جاری رکھا۔

افغان سرحدی فورسز نے پاکستانی چوکیوں پر 35 آرٹلری راؤنڈز فائر کیے۔ پاک فوج کی جانب سے افغان جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا اور واضح کیا گیا ۔افغان حکومت کو پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے بارہا استدعا کی گئی۔متواتر درخواستوں کے باوجود افغان سرحدی فورسز کی اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے۔افغان سرحدی فورسز کی جانب سے بڑھتی اشتعال انگیزی انتہائی تشویشناک ہے

افغانستان کی جانب سے یہ عمل باہمی تعاون کی روح کے خلاف ہے۔پاکستان سرحد پار فائرنگ کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔پاکستان ان واقعات کو پاک، افغان سرحد پر امن، استحکام برقرار رکھنے کی کاوشوں کے لیے نقصاندہ سمجھتا ہے۔

پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ سرحد پار فائرنگ کی متواتر خلاف ورزیوں، دہشتگردوں کے سہولت کاروں کا تعین کیا جائے۔ توقع ہے کہ ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button