پاکستانی خبریں

سوات میں امن و امان کے حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے کے پی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا فیصلہ

خیلج اردو

عاطف خان خٹک

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت امن او امان کی اسٹرنگ کمیٹی نے صوبہ خیبرپختونخوا میں بالعموم اور ضلع سوات میں بالخصوص امن او امان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ کے پی میں انتہاپسندی ودھشتگردی فروغ پارہی ہے مگر صوبائی حکومت وفاق کیخلاف دھرنوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔

 

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کی زیرصدارت امن وامان کےمتعلق اسٹیرنگ کمیٹی اجلاس میں خیبرپختونخواہ بلخصوص سوات میں حالیہ دشت گردی واقعات اور تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کا معاملہ زیرغور آیا۔ کمیٹی  نے خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوۓ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔

 

کمیٹی نے دہشت گردی کیخلاف سوات کے عوام کیساتھ یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاقی کی جانب سے بھرپور مدد دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اتفاق کیا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے خاتمے میں بھرپوردیں گے۔ کمیٹی نے مطابق کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت سیاست کی بجائے صوبے میں امن عامہ کو یقینی بنائے، وفاق سے تعاون کرے۔

 

سرکاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کمیٹی اراکین ایم این اے خالدمقبول صدیقی، خالد حسین مگسی،محسن داوڑ، انجینئر امیر مقام، سابق گورنر کے پی انجینئر شوکت اللہ خان اورمحمد صالح شاہ نے شرکت کی جبکہ دعوت کے باوجود کمیٹی ممبران پی ٹی آئی کے علی محمد خان اور بیرسٹر محمد علی سیف نے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button