خلیج اردو
12 دسمبر 2020
لاہور: پاکستانی گلوکار اور اداکار علی ظفر نے سوشل میڈیا پر کسی کا نام لیے بغیر طنز کیا ہے. انہوں نے اردو کے مشہور شاعر میرتقی میر کا شعر لکھ ہے کہا ہے کہ دیکھیے آگے کیا ہوتا ہے.
اپنے ٹویٹ میں کسی کو مخاطب کیے بغیر علی نے لکھا ہے کہ ابھی عشق کی ابتدا ہے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں.
ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھئےہوتا ہے کیا— Ali Zafar (@AliZafarsays) December 12, 2020
ان کے ٹویٹ کے جواب میں لوگوں نے دلچسپ تبصرے کیے ہیں. ایک صارف احتشام عزم نے لکھا ہے کہ اس شعر میں شاعر پی ڈی ایم کو متوجہ کر کے بول رہا ہے. ایک اور صارف عثمان علی نے ایکسپریس نیوز کا ایک اسکرین شارٹ لکھا ہے جس کے مطابق
— Usama Ali 🇵🇰 (@UsamaAl31750303) December 12, 2020
لاہور کے سیشن کورٹ میں گولکار علی ظفر کے خلاف نفرت انگیز مہم کیس میں جرح کے دوران اداکارہ عفت عمر کی طبیعت بگڑ گئی۔
ایک اور صارف سلطان صلاح الدین نے علی ظفر کے گزشتہ روز کے ٹویٹ کا اسکرین شارٹ شیئر کرکے لکھا ہے کہ علی بھائی آپ یقین کریں کہ گزشتہ رات جب آپ نے لکھا تھا کہ کل کچھ بڑا ہونے والا ہے اور اور اب آپ کا یہ ٹویٹ آگیا۔ میں آپ کا بہت بڑا مداح ہوں۔
Ali bhai believe me since last night I was waiting for something amazing and you come up with this.😅😂😂
A very big fan of you. pic.twitter.com/qiRtfOTBV2— Sultan salahuddin (@IamsalikSSS) December 12, 2020
علی ظفر کے ٹویٹ کے مطابق تو معلوم نہیں کہ کن کو ابھی آگے دیکھنا چاہیئے کہ کیا ہوتا ہے تاہم آج کی میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت علی کے خلاف نفرت انگیز مہم چلنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جہاں علی ظفر کے وکیل نے اداکارہ عفت عمر پر جرح کی تو ان کی طبیعت بگڑ گئی جس پر عدالت نے عفت کو فوری پانی اور کرسی فراہم کرنے کا حکم دیا۔
اداکارہ نے عدالت کو بتایا کہ میں نے گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ صبا حمید کے ساتھ 1993 میں پہلا ڈرامہ ننگے پاؤں کیا، ڈرامے میں راحت کاظمی نامی شخص نے مجھے کئی بار گلے سے لگایا اور یہ بات مذاق میں پروگرام میں بولی تھی۔میں نے راحت کاظمی کوگلے اپنے ٹھرک پوری کرنے کے لیے لگایا تھا، اس وقت میری عمر19 سال تھی اور تب ویسے بھی میں جوان تھی۔
علی ظفر پر ان کے ساتھ کام کرنے والی اداکارہ میشاشفیع نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے اسے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے جس کے بعد علی ظفر نے معاملہ عدالت میں لے جاکر میشاشفیع کو جھوٹا ثابت کیا۔ تاہم اس کے بعد علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا کمپین چلائی گئی تھی جس میں علی ظفر کو بدنام کیا گیا تھا اس پر علی ظفر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو درخواست دی جس کے بعد کیس سیشن کورٹ کی عدالت میں چل رہا ہے۔